وہ ملک جہاں رشتے داروں کی عمر زیادہ جائے تو انہیں خود کشی پر مجبور کیا جاتا ہے کیونکہ۔۔۔
پیانگ یانگ(مانیٹرنگ ڈیسک) شمالی کوریا کے مطلق العنان حکمران کم جونگ ان آئے روز نیا ایٹمی تجربہ تو کر رہے ہیں مگر میل آن لائن کے مطابق ملک میں غربت اس درجہ تک پہنچ چکی ہے کہ بچوں نے گھر کے بزرگوں کو خودکشی پر مجبور کرنا شروع کر دیا ہے کیونکہ وہ ان کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا میں ریٹائرڈ افراد کو حکومتی فوائد حاصل نہیں ہوتے اور انہیں بڑھاپے میں لاحق ہونے والی بیماریوں کی ادویات کے لیے سخت جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ایسے بزرگوں کے کمروں میں ان کے بچے نوٹس لگا رہے ہیں جن میں انہیں خودکشی کی ہدایت کی گئی ہوتی ہے تاکہ خاندان کو مالی مشکلات سے نجات مل سکے۔ ان نوٹسز پر لکھا ہوتا ہے ”خودکشی کی ہمت کیجیے۔“
مبینہ طور پر شمالی کوریا میں اولاد بزرگوں کو گھر سے باہر نکال دیتی ہے اور وہ پارکوں، ٹرین سٹیشنز و دیگر ایسی جگہوں میں رہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گھر سے بے دخل کیے گئے ان بوڑھے افراد میں ان افراد کی اکثریت ہے جنہوں نے کورین جنگ میں حصہ لیا تھا۔ یہ لوگ پارکوں میں ایک جگہ دن پر جمع رہتے ہیں اور شام ڈھلے ان میں سے کچھ اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں۔ تاہم کئی ایسے ہیں جنہیں وہیں رات بسر کرنا ہوتی ہے۔ریڈیو فری ایشیاءکی ایک رپورٹ کے مطابق زیادہ تر شمالی کوریا کے صوبے ہیمگ یانگ میں اولاد اپنے بوڑھے ماں باپ کو خودکشیوں پر مجبور کر رہی ہے۔اولاد کی طرف سے اس کی جو سب سے بڑی وجہ بیان کی جاتی ہے وہ ان بوڑھے افراد کا ادویات کا خرچ ہے۔یہ بوڑھے افراد نوکری کے قابل نہیں ہوتے اور کچھ کما کر نہیں لاتے لہٰذا انہیں ان کی اولاد بوجھ سمجھتی ہے۔