185 ائیرپورٹس بنانے کا اعلان لیکن ان پر طیارے لینڈ نہیں کیا کریں گے بلکہ۔۔۔ سب سے بڑا اعلان ہوگیا
بیجنگ(نیوز ڈیسک) بڑے شہروں سے بیسیوں میلوں کی مسافت پر واقع دیہاتوں اور خصوصاً دور دراز پہاڑی علاقوں میں بسنے والوں کو ہمیشہ اس مشکل کا سامنا رہتا ہے کہ روز مرہ ضرورت کی اشیاءشہر سے ان تک کیسے پہنچیں۔ یہ مسئلہ دنیا کے ہر ملک میں پایا جاتا ہے لیکن اس کا حل پہلی بار چین نے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ چین کے سب سے بڑے آن لائن ریٹیلرز میں سے ایک نے ملک کے دیہی علاقوں میں سینکڑوں چھوٹے ائرپورٹوں کی تعمیر کا منصوبہ متعارف کروا دیا ہے، جہاں ڈرون طیارے شہر سے سامان لے کر آیا کریں گے اور دیہاتوں میں پیدا ہونے والی اشیاءکو شہر لے جایا کریں گے۔
’عورتوں کے ساتھ یہ کام کرنا بھی حرام ہے، مردوں کو گناہ ملتا ہے‘ معروف عالم دین نے ایسا فتویٰ دے دیا کہ پاکستانی مردوں کے پیروں تلے زمین نکال دی
بزنس انسائیڈر کے مطابق آن لائن ریٹیلر JD.COM چین کے دور دراز دیہاتی علاقوں میں 185 سے زائد ڈرون ائیرپورٹس تعمیر کرے گا ۔ ڈرون ائیرپورٹوں کی تعمیر کا آغاز سشوان صوبے سے کیا جائے گا جہاں اگلے تین سال کے دوران ان کی تعمیر مکمل کرلی جائے گی۔ ڈرون طیارے نہ صرف شہر سے سامان لے کر ان ائیرپورٹوں پر اترا کریں گے بلکہ مقامی علاقے میں پیدا ہونے والی اشیاءکو بھی یہاں سے لے کر پورے چین میں کسی بھی جگہ جاسکیں گے۔
ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے اشیاءکی نقل و حمل پر ہونے والے اخراجات میں 70 فیصد تک کمی آجائے گی۔ اس منصوبے سے خصوصی طور پر دیہاتوں میں بسنے والے کسانوں کو فائدہ ہوگا جو اپنی فصلوں کے لئے ادویات اور کھادیں وغیرہ ڈرون طیاروں کے ذریعے منگواسکیں گے۔ اسی طرح شہروں میں قائم کاروباری و تجارتی اداروں کو بھی دیہاتوں میں بسنے والی کروڑوں کی آبادی کی صورت میں ایک نئی مارکیٹ دستیاب ہوجائے گی۔ یعنی اسے شہروں اور دیہاتوں دونوں کے فائدے کا منصوبہ کہا جائے تو غلط نا ہو گا۔