جانوروں کے ساتھ انسان کے عجیب و غریب تجربات، حیرت انگیز نتائج جو آپ سوچ بھی نہیں سکتے

جانوروں کے ساتھ انسان کے عجیب و غریب تجربات، حیرت انگیز نتائج جو آپ سوچ بھی ...
جانوروں کے ساتھ انسان کے عجیب و غریب تجربات، حیرت انگیز نتائج جو آپ سوچ بھی نہیں سکتے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) طبی سائنسدانوں کے ذہنوں میں جب بھی کوئی مفروضہ آیاتو انہوں نے نتائج تک پہنچنے کے لیے تختہ¿ مشق ہمیشہ جانوروں کو بنایا۔ جانوروں پر لاتعداد کامیاب تجربات کرنے کے بعد کہیں اسے انسانوں پر آزمایا جاتا تھا۔ ایسے میں سائنسدانوں نے جانوروں پر کئی اپنی طرز کے انوکھے تجربے بھی کیے جنہیں احمقانہ کہا جائے تو بھی غلط نہ ہو گا لیکن آخرکار ان کے وہ تجربات طبی سائنس میں سنگ میل کی حیثیت اختیار کر گئے۔

نامعلوم کالرز کی معلومات دینے والی حیران کن ایپ اردومیں بھی دستیاب
سب سے پہلے ہم ذکر کریں گے ییل یونیورسٹی کے فارغ التحصیل اور اسی یونیورسٹی سے فزیالوجی کے شعبے میں تحقیق کرنے والے سائنسدان جوز مینوئل روڈریگوئز ڈیلگیڈو کا، جس نے برقی توانائی کے ذریعے دماغ کے کچھ مخصوص حصوں کو کنٹرول کرنے کا تجربہ جانوروں پر کیا تھا۔ جوزمینوئل 30سال تک اپنے اس مفروضے پر تحقیق و تجربات کرتا رہا اور جانوروں کو بجلی کے جھٹکے لگانے کے لیے جدید سے جدید ڈیوائسز ایجاد کرتا رہا۔ وہ اس کے ذریعے دماغی امراض کا علاج کرنا چاہتا تھالیکن جس طرح اس نے تجربات میں جانوروں کو بے دریغ بجلی کے جھٹکے لگا لگا کر مارا، لوگوں نے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور بالآخر اسی تنقید کی وجہ سے اسے اپنی تحقیق ختم کرنی پڑی۔ لیکن آج ہم اسی کی تحقیق کی بدولت طبی سائنس میں جدید آلات بنا چکے ہیں جو ڈپریشن و دیگر دماغی امراض میں استعمال ہوتے ہیں۔
ٹارزن کے متعلق تو سبھی نے بچپن ہی سے سن رکھا ہو گا جس نے جنگل میں پرورش پائی اور وہ جنگل کے تمام جانوروں کی زبانیں سمجھتا تھا وغیرہ وغیرہ۔لیکن دو سائنسدانوں نے جنگلی جانوروں میں ”ٹارزن“ پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ جس طرح انسان کا بچہ جنگل میں پرورش پا کر ٹارزن بنا تھا، اس کے بالکل برعکس سائنسدانوں لوئیلا کیلاگ اور ونتھراپ نے بن مانس کے بچوں کو انسانوں میں پروان چڑھا کر اسے ٹارزن بنانے کا تجربہ کیا۔انہوں نے اپنے بیٹے ڈونلڈ کے ہمراہ اس بن مانس کے بچے کو پالا۔ وہ ڈونلڈ اور بن مانس کو بھائی سمجھتے تھے اور ان سے بالکل اپنی اولاد جیسا سلوک کرتے تھے۔جب دونوں بچے ایک سال کے ہو گئے تو اس کے حیران کن نتائج سامنے آئے۔بن مانس کا بچہ جس کا نام انہوں نے ”گوا“ رکھا ہوا تھا وہ نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی ان کے بیٹے ڈونلڈ سے کہیں زیادہ مضبوط تھا۔

کیا پانی پینے سے بھی موت واقع ہو سکتی ہے؟ اس عورت کا کیا عبرتناک انجام ہوا؟ پڑھیں اور سبق حاصل کریں
فرق صرف اتنا تھا کہ ڈونلڈ محدود الفاظ بول سکتا تھا لیکن گوا اس سے محروم تھا۔ اس کے کچھ ہی عرصہ بعد سائنسدانوں کو اپنا تجربہ ختم کرنا پڑا کیونکہ یہاں سے کچھ خطرناک چیز کی ابتداءہو گئی تھی۔ انہوں نے مشاہدہ کیا تھا کہ گوا مزید انسانی خواص نہیں اپنا رہا تھا لیکن اس کے برعکس ڈونلڈ انسانی خواص چھوڑ کر بن مانس کے خواص تیزی کے ساتھ اپناتا جا رہا تھا۔ گوا سے علیحدگی کے بعد ڈونلڈ کا بچپن بہت ہی تنہا اور عجیب وغریب طریقے سے گزرا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -