انٹرنیٹ پر ’ادائیں‘ دکھا کر نوجوان لڑکی نے 40 مردوں سے تین لاکھ روپے لوٹ لئے، لیکن دراصل یہ لڑکی کون تھی؟ حقیقت سامنے آئی تو نشانہ بننے والے ہر مرد کے پیروں تلے واقعی زمین نکل گئی
بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیٹ کی دنیا ایک ایسا گورکھ دھندہ ہے جہاں اصلی اور نقلی کی کوئی پہچان نہیں۔ اکثر نوسرباز لڑکیوں کا روپ دھار کر سادہ لوح افراد کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔ ایسے ہی ایک نوسرباز کو چین میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس شخص نے انٹرنیٹ پر خود کو ایک خوبصورت طالبہ ظاہر کر رکھا تھا اور اب تک 40افراد سے مجموعی طور پر 3ہزار ڈالر(تقریباً 3لاکھ روپے) لوٹ چکا تھا۔ worldwideweirdnewsکی رپورٹ کے مطابق ینگ نامی ملزم پیشے کے اعتبار سے ٹیکسی ڈرائیور ہے جس نے کئی جعلی سوشل میڈیا اکاﺅنٹس بنا رکھے تھے۔
نوجوان لڑکی نے بے گھر آدمی کو ایسی چیز خرید کر دے دی کہ انٹرنیٹ پر ہنگامہ برپاہوگیا، کیا چیز تھی؟ جان کر آپ بھی اپنا سرپکڑلیں گے
ینگ نے شنگھائی یونیورسٹی کی ایک طالبہ کی نیم برہنہ تصاویر چوری کر رکھی تھی جو وہ ان اکاﺅنٹس پر شیئر کرتا اور لوگوں کو ورغلاتا تھا۔ بعدازاں ایک ایپلی کیشن کے ذریعے ان سے رقم ہتھیا کر ان سے رابطہ ختم کرکے نئے شکار کی تلاش میں نکل کھڑا ہوتا۔ 40لوگوں کو لوٹنے کے بعد اس کی شکایت پولیس کو کی گئی جس نے گزشتہ روز اسے گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ”ملزم خود کو جسم فروش لڑکی کے طور پر پیش کرتا اور لوگوں کو دھوکا دیتا تھا۔ اس کے زیادہ تر متاثرین اس کے خلاف رپورٹ کروانے کے لیے اس لیے نہیں آئے کیونکہ چین میں جسم فروشی غیرقانونی ہے اور وہ خود بھی سزا سے ڈرتے ہیں۔تاہم ملزم نے دوران تفتیش چالیس افراد کو لوٹنے کا اعتراف کیا ہے۔“