سورج میں ایسی تبدیلی کہ یکدم آدھی دنیا کے ریڈیو چلنا بند ہوگئے، ایسی خبر آگئی کہ پڑھ کر ہر کوئی خوف میں ڈوب جائے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فلکیاتی ماہرین سورج کی سطح سے اٹھنے والے مقناطیسی طوفانوں کے بارے میں متنبہ کرتے رہتے ہیں جو ہماری زمین کے کمیونیکیشن اور انرجی سسٹمز کو تباہ کر سکتے ہیں۔ دو روز قبل حقیقت میں یہ خوفناک واقعہ رونما ہو چکا ہے اورچند روز میں ہماری زمین کے مزید خطرے سے دوچار ہونے کے امکانات واضح ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق دو دن قبل ، بدھ کے روز، سورج کی سطح پر ایک دیو قامت شعلہ بنا اورپوری قوت سے پھٹ گیا۔ اس سے نکلنے والے مقناطیسی شعاعیں اس قدر طاقتور تھیں کہ اس وقت زمین کا جو حصہ سورج کی طرف تھا اس پر موجود ممالک کے ریڈیو بند ہو گئے۔ اس کے علاوہ کم فریکوئنسی کی جتنی بھی کمیونیکیشن تھی وہ بھی معطل ہو گئی۔ ریڈیو اور کم فریکوئنسی کی کمیونیکیشن کا یہ تعطل ایک گھنٹہ تک رہا۔
ہاروے، کترینہ، ارما۔۔۔ امریکہ میں آنے والے ان قدرتی طوفانوں کے یہ نام تو آپ نے سنے ہی ہوں گے، لیکن ان عجیب و غریب ناموں کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟ آپ بھی حقیقت جانئے
خلائی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ سوج کی مقناطیسی شعاعوں کا یہ طوفان ایک سے دو روز میں زمین کے مدار میں داخل ہونے کا امکان ہے اور اگر یہ زمین کے مدار میں داخل ہو گیا تو ہماری سیٹلائٹس، کمیونیکیشن کا مکمل نظام اور پاور سسٹم تباہ ہو سکتا ہے اور پوری دنیاآپس میں کا نہ صرف رابطہ منقطع ہو سکتا بلکہ دنیا اندھیرے میں بھی ڈوب سکتی ہے۔ماہرین نے سورج کی سطح پر پیدا ہونے والے اس شعلے کوایکس کلاس قرار دیا ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔ اس کی شدت X9.3بتائی گئی ہے۔ اس سے قبل 2006ءمیں ایسا ایک طاقتور شعلہ پیدا ہوا تھا جس کی شدت X9.0تھی۔