امریکہ کی نئی خاتونِ اول میلینیا ٹرمپ دراصل کون ہیں، کہاں سے آئی اور ڈونلڈ ٹرمپ سے شادی کیسے ہو گئی؟ جانئے وہ تمام باتیں جو آپ کو معلوم نہیں
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) نئی امریکی خاتونِ اول میلینیا ٹرمپ کو آپ ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ کی حیثیت سے تو جانتے ہیں لیکن کم ہی لوگوں کو معلوم ہے کہ وہ دراصل کون ہیں، کہاں سے آئیں اور ڈونلڈ ٹرمپ سے کیسے شادی ہوئی۔ تو آئیے آپ کو ان کے بارے میں وہ تمام باتیں بتاتے ہیں جو آپ کو اس سے پہلے معلوم نہیں ہیں۔
میلینیا ڈونلڈ ٹرمپ کی تیسری بیوی ہیں
میلینیا ڈونلڈ ٹرمپ کی تیسری بیوی ہیں جن کا تعلق 1998ءمیں قائم ہوا اور دونوں کی 2005ءمیں شادی ہوئی اور اسی دوران ان کے ہاں بیٹا بھی پیدا ہوا جس کا نام ’بیرون‘ ہے۔ میلینیا سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کی شادی مارلا میپلز کے ساتھ ہوئی جو ٹی وی سٹار، سابق ملکہ حسن اور ٹیفینی ٹرمپ کی والدہ ہیں، یہ شادی چند سال ہی قائم رہی۔ اس جوڑے کے درمیان معاشقہ اس وقت شروع ہوا جب ڈدونلڈ اپنی پہلی بیوی ایوانا کے ساتھ رہ رہے تھے اور ان دونوں کی شادی 1977ءمیں ہوئی تھی۔ ان کے تین بچے، ایوانکا، ایریک اور ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر ہیں جس کی عمر 38 سال ہے اور یہ اپنی موجودہ سوتیلی ماں یعنی میلینیا سے 8 سال بڑا ہے۔
ایوانا اور ڈونلڈ ٹرمپ 1980ءمیں نیویارک کے نامی گرامی رئیس تھے لیکن 1992ءمیں ان کی طلاق ہو گئی، ان کی طلاق کو ”عوامی“ طلاق بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ان کے معاملات کسی سے ڈھکے چھپے نہ رہے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور میلینیا کی شادی کی قریب میں ہیلری کلنٹن کی شرکت
ڈونلڈ ٹرمپ اور میلینیا کی شادی پام بیچ فلوریڈا میں ہوئی اس میں شریک ہونے والے 350 مہمانوں میں موجودہ ان کی مخالف صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن بھی شامل تھیں۔ ایک اندازے کے مطابق میلینیا نے جو شادی کا جوڑا پہنا اس کی قیمت 100,000 ڈالر تھی اور اس پر 1500 کرسٹلز جڑے تھے اور اس جوڑے کی تیاری پر 550 گھنٹے لگے تھے جبکہ میلینیا کو پہنائی جانے والی شادی کی انگوٹھی 12 قیراط کی تھی جس کی مالیت کا اندازہ 1.5 ملین یورو لگایا جاتا ہے۔
کمیونسٹ معاشرے میں پلنے والی میلینیا کو 5 زبانوں پر عبور
میلینیا ٹرمپ سلووینین، انگلش، فرانسیسی، سیربین اور جرمن زبانیں بولنے پر عبور رکھتی ہیں اور ان کی یہ صلاحیت وائٹ ہاﺅس میں ہونے والی دعوتوں میں بہت کام بھی آ سکتی ہے۔ میلینیا ٹرمپ نیویارک شہر کی چمک دمک سے دور یوگوسلاویا میں پلی بڑھیں اور اس طرح وہ کمیونسٹ معاشرے میں پلنے بڑھنے والی امریکہ کی پہلی خاتونِ اول جبکہ امریکہ سے باہر پیدا ہونے والی دوسری خاتون اول ہیں۔
لوگوں کو ایک دوسرے کیساتھ اچھا برتائو کرنا چاہئے
الیکشن سے صرف پانچ روز قبل کی گئی تقریر میں میلینیا ٹرمپ نے خاتونِ اول بننے کی صورت میں اپنے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر پیدا ہو جانے والے ”انتہائی مطلبی اور انتہائی سخت“ کلچر کا مقابلہ کریں گی، جو ظاہری حسن اور عقلمندی کی بنیاد پر بے عزتی سے بھرا پڑا ہے۔ تاہم سی این این کے مطابق انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے شوہر کی ان باتوں کا ذکر نہیں کیا جو وہ سالوں سے اسی بنیاد پر اپنے سیاسی حریفوں، صحافیوں، ناقدین اور دیگر لوگوں کے خلاف کرتے آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ”یہ کبھی بھی ٹھیک نہیں ہے کہ ایک 12 سالہ لڑکی اور لڑکے کا مذاق اڑایا جائے، تنگ کیا جائے اور حملہ کیا جائے، یہ بہت خوفناک ہے جب کسی کھیل میں کے میدان میں ایسا ہوتا ہے اور بالکل بھی قابل قبول نہیں جب کوئی انٹرنیٹ پر چھپا ہوا شخص کرتا ہے۔ ہمیں ایک دوسرے سے بات چیت کیلئے بہتر طریقہ ڈھونڈنا ہو گا۔“
سوتیلا بھائی
میلینیا کی زندگی کے حقائق تلاش کرتے ہوئے رپورٹر پر یہ انکشاف بھی ہوا کہ ان کا ایک سوتیلا بھائی بھی ہے۔ میلینیا کے والدوکٹر کناوس، جنہیں وہ روائتی اور محنتی بتاتی ہیں، کا ایک بیٹا بھی ہے۔ وکٹر نے عدالت میں ثابت ہونے کے بعد اس کا خرچ اٹھانے کی حامی بھی بھری لیکن حال ہی میں دئیے گئے ایک بیان میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کبھی بھی اپنے بیٹے سے رابطہ نہیں رکھا اور نہ ہی اس کے وجود کا اعتراف کیا ہے۔ میلینیا نے ابتداءمیں تو رپورٹر کو غلط قرار دیا تاہم عدالتی دستاویزات کا سامنا کرنے پر انہوں نے قبول کیا کہ وہ سوال کو سمجھ نہیں سکی تھیں اور اپنے سوتیلے بھائی کو سالوں سے جانتی ہیں۔
برہنہ تصاویر والی واحد خاتون اول
ڈونلڈ ٹرمپ کیساتھ ملاقات سے تین سال قبل میلینیا نے ”فرنچ میگزین“ کیلئے برہنہ فوٹو شوٹ بھی کیا۔ ”دھاکہ خیز“ تصاویر نیویارک پوسٹ سامنے لے کر آیا جس میں وہ سکینڈنیوین ماڈل ایما ایرکسن کے ساتھ برہنہ لیٹی ہوئی تھیں۔ یہ تصاویر بنانے والے فوٹو گرافر کا کہنا تھا کہ ”یہ تصاویر خوبصورتی ہے نا کہ فحاشی۔“ اس کا مزید کہنا تھا کہ ”میں نے ہمیشہ خواتین سے محبت کی ہے۔ اندرونی ذرائع نے بتایا کہ ” میلینیا اس فوٹو شوٹ کے دوران بہت پروفیشنل رہی اور تمام وقت بہت خوش بھی۔“ اس تمام تر معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ”یورپ میں اس جیسی تصاویر بہت فیشن ایبل اور عام سی بات ہے۔“
کم مقبولیت والی خاتون اول
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق میلینیا ٹرمپ ہیلری کلنٹن کے بعد سب سے کم مقبولیت رکھنے والی خاتون اول ہیں۔ میلینیا ٹرمپ اور بل کلنٹن سے متعلق کئے گئے ایک سروے میں بل کلنٹن کو سب سے زیادہ شہرت رکھنے والا قرار دیا گیا اور سروے میں شامل آدھے سے زیادہ لوگوں نے ان کے بارے میں مثبت رائے دی۔ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ صدارتی انتخاب میں شامل تمام امیدواروں کے شریک حیات میں سب سے کم مقبولیت میلینیا ٹرمپ کی تھی۔ امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ مقبول شریک حیات جارج بش کی اہلیہ بابرا بش تھیں جبکہ براک اوباما کی اہلیہ مشعل اوباما کی مقبولیت بھی کافی اچھی تھی۔
ڈونلڈ کے مہاجرت سے متعلق بیانات کی حمایت
اگرچہ کسی بھی صدارتی امیدوار کی اہلیہ کی جانب سے اپنے شوہر کی پالیسیوں کی حمایت کرنا حیران کن نہیں ہے لیکن امریکہ میں مقیم غیر ملکیوں سے متعلق ٹرمپ کے خیالات کی حمایت پر بہت سے لوگ حیران رہ گئے کیونکہ وہ خود بھی ایک غیر ملکی ہیں جنہوں نے بعد میں امریکی شہریت حاصل کی۔ ایک خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ”میں نے غیر قانونی طریقے سے کبھی بھی امریکہ میں رہنے کا نہیں سوچا۔“
انہوں نے اپنے شوہر کے اس بیان کا دفاع بھی کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ”جرائم پیشہ افراد بارڈر پار کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔“ میلینیا کا کہنا تھا کہ ”مجھے نہیں لگتا کہ ڈونلڈ نے میکسیکن لوگوں کی بے عزتی کی ہے، اس نے کہا ہے کہ ”غیر قانونی مہاجر“۔
ڈونلڈ کے روئیے بارے خیالات
ایریزونا میں ایک ریلی کے دوران ڈونلڈ نے شرکاءکو بتایا کہ کہ وہ، اس کی اہلیہ، اس کی بڑی بیٹی اور ایوانکا اس کا رویہ بالکل بھی پسند نہیں کرتے۔ ڈونلڈ نے کہا تھا کہ ” میری بیوی اور میری بیٹی نے مجھ سے کہا کہ ’صدارتی رویہ اپناﺅ، صدارتی رویہ اپناﺅ۔“ میلینیا بضد ہیں کہ وہ اپنے شوہر کو سیاسی مشورہ دینے سے بالکل بھی نہیں ہچکچاتیں، ان کا کہنا ہے کہ ”میں نے ڈونلڈ کو بہت بار رائے دی ہے۔ میں ان سب سے متفق نہیں ہوں جو ڈونلڈ کہتا ہے لیکن جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ یہ بالکل نارمل سی بات ہے۔ میں ایک الگ شخصیت ہوں، میں جو سوچتی ہوں، اسے بتاتی ہوں، میں اپنے پیروں پر بڑی مضبوطی سے کھڑی ہوتی ہوں اور میں ایک الگ طرح کی انسان ہوں اور میرا خیال ہے کہ کسی بھی رشتے میں یہ بہت ضروری بھی ہے۔“
جب میلینیا سے پوچھا گیا کہ وہ ڈونلڈ کی کس عادت کے چھوٹنے کی خواہش کریں گی تو انہوں نے جواب دینے میں زیادہ وقت نہیں لگایا اور کہا کہ ”ٹویٹنگ،(ٹویٹر پر پیغامات دینا)“
''چھوٹا ڈونلڈ''
میلینیا نے 2011ءمیں دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ”10 سالہ بیرون بظاہر سوٹ پہننا، ٹائی لگانا اور اپنے والد کے ساتھ گالف کھیلنا پسند کرتا ہے۔ وہ اپنے باپ کی طرح مالکانہ رویہ اختیار کرنا بھی بہت پسند کرتا ہے جس نے کام کرنے والیوں اور نوکروں بھی نکال دیا تاہم میں نے انہیں فوراً واپس رکھ لیا۔“
میلینیا کا کہنا تھا کہ ”بیرون اپنے باپ کی مصروفیات کے باعث اپنی والدہ کے ساتھ زیادہ وقت گزارتا ہے۔ میلینیا کا کہنا ہے کہ ” وہ بہت مضبوط ذہن کا مالک ہے، بہت سپیشل ہے اور بہت ذہین لڑکا ہے۔ وہ خودمختار اور اپنی رائے رکھنے والا لڑکا ہے جو بہت اچھی طرح جانتا ہے کہ اسے کیا چاہئے۔ بعض اوقات تو میں اسے ’چھوٹا ٹرمپ‘ کہتی ہوں۔ وہ دکھنے میں ہم دونوں کی طرح ہے لیکن اس کی پرسنیلٹی کی وجہ سے اسے ’چھوٹا ٹرمپ‘ کہتی ہوں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ”میری بیوی بہت شاندار ماں ہے جو اپنے بیٹے سے بہت پیار کرتی ہے اور مجھے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ وہ ایک ناقابل یقین خاتونِ اول ثابت ہو گی۔“
ریڈیو میزبان کیساتھ فحش گفتگو
1999ءمیں جب ان کے شوہر ریفارم پارٹی کے صدارتی امیدوار تھے، میلینیا نے ٹی وی پر براہ راست شاک جاک ہاورڈ سٹرن کے ساتھ فحش گفتگو کی۔ ڈی جے ڈونلڈ کے ساتھ گپ شپ کر رہا تھا جب اس کا رخ میلینیا کی جانب موڑ دیا گیا اور اس کیلئے ایسے الفاظ کا استعمال کیا جو ناقابل یقین تھے، میلینیا اس وقت بہت کم کپڑے پہنے ڈونلڈ ٹرمپ کے انتہائی قریب بیٹھی تھی۔
میزبان نے اپنے پروگرام میں شرکت کیلئے میلینیا سے سب سے زیادہ فحش کپڑے پہننے کا کہا تھا اور پھر براہ راست ڈونلڈ اور میلینیا سے پوچھا بھی کہ اس نے کیا پہن رکھا جس کے جواب میں میلینیا کا کہنا تھا کہ ”کچھ زیادہ نہیں۔“ اس کے بعد میزبان نے کہا کہ کیا آپ برہنہ ہیں؟ تو میلینیا کا کہا کہ ”تقریبا“ اس کے بعد میزبان نے بھی کچھ ایسا جواب دیا کہ اس کے الفاظ یہاں لکھنا مناسب نہیں۔
میلینیا کو کسی سے کم نہ سمجھیں
جیکی کنیڈی کی بائیو گرافر پامیلا کیوف کا کہنا ہے کہ میلینیا کو کسی سے کم نہیں سمجھنا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ ” جان ایف کنیڈی کی بیوی کی طرح میلینیا بھی خوبصورت، ذہین اور اپنے منصوبے رکھنے والی خاتون ہے۔“
2000ءمیں میلینیا نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ کبھی بھی خاتونِ اول بنیں تو وہ جیکی کنیڈی اور بیٹی فورڈ کی طرح بہت زیادہ ”روائتی“ ہوں گی۔