نوجوان لڑکی نے اپنا جسم انٹرنیٹ پر فروخت کیلئے پیش کردیا لیکن وجہ ایسی کہ جان کر غصہ کرنے کی بجائے آپ کا دل مدد کرنے کو کرے گا
بیجنگ (نیوز ڈیسک) جسم فروشی ہر معاشرے میں قابل نفرت فعل تصور کیا جاتا ہے مگر چین سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی نے انٹرنیٹ پر خود کو فروخت کے لئے پیش کیا تو بے شمار انٹرنیٹ صارفین اس سے اظہار نفرت کرنے کی بجائے اس کی حالت زار پر آنسو بہانے پر مجبور ہو گئے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق گاﺅ زو شہر سے تعلق رکھنے والی 19سالہ لڑکی کاﺅ منگ یووان نے ایک ویب سائٹ پر اپنی فروخت کا اشتہار پوسٹ کیا ہے، جس میں اس نے لکھا ”میری درخواست ہے کہ کوئی شخص میرا جسم خرید لے تاکہ میں اپنی ماں کا علاج کرواسکوں۔ یہ سودا ہونے کے بعد میں خریدار کی ملکیت ہوں گی اور وہ جو چاہے گا کروں گی۔ میں وعدہ خلافی نہیں کروں گی۔“
بظاہر معصوم نظر آنے والی یہ لڑکیاں جب مجرموں سے پوچھ گچھ کرتی ہیں تو القاعدہ کے خطرناک ترین جنگجو بھی منٹوں میں ہی فر فر بولنا شروع کردیتے ہیں، تشدد نہیں کرتیں بلکہ۔۔۔ ایسا طریقہ کہ جان کر آپ بھی حیران پریشان رہ جائیں گے
رپورٹ کے مطابق اس لڑکی کی والدہ کینسر کی مریضہ ہے اور گاﺅ زو پیپلزہسپتال میںد اخل ہے۔ اس کے علاج کے لئے بھاری رقم کی ضرورت ہے جسے حاصل کرنے کے لئے کاﺅ منگ یووان نے خود کو 40ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 60 لاکھ پاکستانی روپے) میں فروخت کے لئے پیش کردیا ہے۔
کاﺅ کی جانب سے یہ اشتہار سامنے آنے کے بعد جہاں ہزاروں انٹرنیٹ صارفین اس کے ساتھ اظہار ہمدردی کررہے ہیں وہیں کچھ نیک دل لوگوں نے اس کے لئے چندہ جمع کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ ایک انٹرنیٹ صارف نے اس دردناک صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ”انسان ہونے کے ناطے ہم سب کا فرض ہے کہ اس بچی کی مدد کریں کیونکہ یہ اتنی بے بس ہے کہ اسے واحد راستہ یہی نظر آیا کہ اپنی ماں کو بچانے کے لئے خود کو بیچ ڈالے۔“