نابینا نوجوان جسے زندگی بھر لوگ دھتکارتے رہے، 50 کروڑ روپے کی کمپنی کا ملک بن گیا، ہمت اور حوصلے کی زندہ مثال بن گیا
نئی دلی (نیوز ڈیسک) انسان کے لئے زندگی کا ہر قدم نئی آزمائش لاتا ہے اور ان آزمائشوں کا مقابلہ صبر اور ہمت کے ساتھ کرنے والے دوسروں کے لئے بھی جینے کا سہارا بن جاتے ہیں۔ ایک ایسی ہی مثال بھارتی نوجوان سری کانت بولاہیں، کہ جو لاچار اور بے سہارا ہونے کے باوجود زندگی کی سختیوں سے کچھ یوں لڑے کہ آج سینکڑوں دیگر بے کسوں کا سہارا بن گئے ہیں۔
اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سری کانت بولا پیدائشی طور پر ہی بصارت سے محروم تھے۔ جب ان کی پیدائش ہوئی تو ہر کسی نے ان کے والدین کو اس نابینا بچے سے جان چھڑوانے کا مشورہ دیا، لیکن ان کے والدین نے اپنی غربت کے باوجود ان کی بہترین تعلیم و تربیت کا عزم کرلیا۔ والدین کی طرف سے تو انہیں بہت مدد ملی لیکن معاشرے نے انہیں قدم قدم پر دھتکارنے کا سلسلہ جاری رکھا۔
پہلے تو سکول میں ہی ان کا داخلہ ممکن نہ تھا۔ عام بچوں کے ساتھ بٹھا کر انہیں پڑھانے کے لئے کوئی تیار نہ تھا۔ خوش قسمتی سے نابینا بچوں کے سکول میںا ن کا داخلہ ہوا تو پڑھائی کا سلسلہ شروع ہوا۔ شروع سے ہی انہوں نے انتہائی شاندار نتائج دکھائے۔ میٹرک کے امتحان میں 90 فیصد نمبر لئے، لیکن اگلی جماعت میں سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے انہیں غیر موزوں قرار دے دیا گیا۔ اپنے ایک استاد کی مدد سے تمام سلیبس کو آڈیو میں تبدیل کرکے انہوں نے جب داخلے کے امتحان میں 98 فیصد نمبر حاصل کرکے دکھائے تو بالآخر انہیں داخلہ مل گیا۔
یہ رکاوٹ عبور ہوئی تو گریجوایشن کا مرحلہ آ گیا، لیکن اس موقع پر بھارت میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے نامور ادارے آئی آئی ٹی نے انہیں داخلہ دینے سے انکار کردیا۔ بھارت میں تو سری کانت کو داخلہ نہ ملا، البتہ امریکا میں واقع دنیا کی صف اول کی یونیورسٹی ماساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی نے انہیں داخلہ دے دیا۔ 2012ءمیں انہوں نے امریکی یونیورسٹی سے اپنی گریجوایشن مکمل کرلی۔
سری کانت نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد ایک کمپنی ”بولانت انڈسٹریز“ کی بنیاد رکھی۔ یہ کمپنی ان پڑھ اور جسمانی معذوری کے شکار افراد کو ملازمت فراہم کرتی ہے، اور کاغذ کو ری سائیکل کرکے اور درختوں کے پتوں کو استعمال کرکے پیکجنگ کی اشیاءبناتی ہے۔ سری کانت کی کمپنی نے مختصر عرصے میں ہی اس قدر ترقی کی کہ آج ان کے ملازمین کی تعداد تقریباً 450 ہے، اور بھارت کی تین ریاستوں، آندھرا پردیشن، تلنگانہ اور کرناٹکا میں ان کی فیکٹریاں واقع ہیں۔ ان کی کامیابی سے متاثر ہوکر بھارت کی مشہور کاروباری شخصیت رتن ٹاٹا سمیت متعدد اہم کاروباری شخصیات نے ان کے کاروبار میں سرمایہ کاری کی ہے۔ آج ان کی کمپنی کی مالیت 50 کروڑ بھارتی روپے سے زائد ہے۔
تمام عمر آزمائشوں کا مقابلہ کرنے اور قدم قدم پر دھتکارے جانے والے سری کانت کی ہمت اور لگن نے انہیں بھارت ہی نہیں بلکہ عالمی پیمانے پر ایک ہیرو بنادیا ہے۔ انہوں نے ہر قدم پر ہار ماننے سے انکار کیا، اور نابینا ہونے کے باوجود آج وہ بے شمار بیناﺅں کے لئے بھی روشن مثال بن چکے ہیں۔