سال 2016ءمیں دنیا کو درپیش سب سے بڑے 8 خطرات!

سال 2016ءمیں دنیا کو درپیش سب سے بڑے 8 خطرات!
سال 2016ءمیں دنیا کو درپیش سب سے بڑے 8 خطرات!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(نیوزڈیسک)سال 2015ءاختتام پذیرہوچکا ہے اور نیا سال شروع ہوچکا ہے۔گذشتہ سال کئی ایسے واقعات پیش آئے جو 2016ءمیں دنیا کے لئے خطرہ پیدا کرسکتے ہیں۔بین الاقوامی سیاسی تجزیہ کار این بریمر اور ان کی ٹیم نے سال 2016ءکے لئے ایسے ہی خطرات پر تحقیق کی ہے،آئیے آپ کو ایسے خطرات کے بارے میں بتاتے ہیں۔
داعش اور اس کے حامی
اس دہشت گرد گروہ نے عراق میں تباہی مچانے کے بعد پیرس حملوں سے مسلمانوں کے لئے دنیا بھر میں مشکلات پیدا کی ہیں۔اب اس گروہ سے دنیا کے کئی ممالک جیسے سعودی عرب،فرانس،ترکی،،روس، امریکہ اور برطانیہ کو خطرہ لاحق ہے۔پاکستان میں بھی اس کے حامیوں نے کافی مسائل پیدا کئے ہیںاور ان کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں۔2016ءمیں دنیا کو اس سے کافی خطرات درپیش ہیں۔
چین کا کردار
مغربی دنیا کافی عرصے سے چین کے بڑھتے ہوئے کردار سے پریشان ہے اور 2015ءمیں پاکستان کے ساتھ کئے گئے راہداری کے معاہدے نے امریکہ اور بھارت کوکافی پریشان کررکھا ہے۔اس کی مصنوعات کی یورپی اور امریکی منڈیوں میں بھرمار ہے اور امریکہ کو یہ بات بھی پسند نہیں لہذا2016ءمیں چین کو دنیا کے کئی ممالک بشمول امریکہ کے لئے معاشی خطرہ قرار دیا جارہا ہے اور وہ اس کے لئے اقدامات کرنا چاہیں گے۔
کمزور ہوتا اتحاد
امریکہ کا یورپ کے ساتھ اتحاد کافی پرانا رہا ہے اور امریکہ نے ایک ’پولیس والے‘کا کردار ادا کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں دخل اندازی کی ہے لیکن اب یہ اتحاد کمزاور ہوگا اور یورپ خود ایکشن لے گا۔
یورپ کے بارڈر
اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکل جائے گا۔اس بات پر بھی بہت زیادہ بحث ہوگی کہ یورپ کے بارڈرز کو تارکین وطن کے لئے بند کردیا جائے۔
مشرق وسطیٰ
داعش کی بڑھتی ہوئی طاقت اور سعودی عرب اور ایران کے تنازعہ کی وجہ سے خطے میں جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں لہذایہ دنیا کے لئے ایک بڑا مسئلہ ہوگا۔
ٹیکنالوجی کے ماہرین سے خطرہ
پہلے ریاستوں کو ایک دوسرے سے خطرہ درپیش ہوتا تھا لیکن ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کی وجہ سے ماہرین ٹیکنالوجی کے ’غیر ریاستی عناصر‘کو ایک نیا خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
غیر ذمے دار رہنما
د نیا کے کئی ممالک کے رہنما بہت ہی زیادہ غیر ذمے داری کا ثبوت دے چکے ہیں اور امسال ان رہنماﺅں سے دنیا کو شدید خطرہ ہے۔ان کی ایک غلطی دنیا کو کسی بھی بڑی جنگ کی طرف دھکیل سکتی ہے۔
پاک بھارت تعلقات
پاکستان اور بھارت کے تعلقات کافی عرصے سے کشیدہ رہے ہیں اور 2015ءکے آخر میں دونوں ممالک کچھ قریب آئے تھے لیکن بھارت میں پٹھانکوٹ میں حملے کے بعد تعلقات کے کشیدہ ہونے کا خطرہ ہے۔اگر یہ خطہ کسی بھی مشکل کا شکار ہوتا ہے تو اردگرد کے ممالک بری طرح متاثر ہوں گےاوردنیا کا امن خطرے میں پڑجائے گا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -