زمین میں نظر آنے والا عام سا سوراخ، لیکن ایک شہری نے اس کے اندر جاکر دیکھا تو 700 سال پرانی ایسی چیز مل گئی کہ واقعی ہوش اُڑگئے، کوئی تصور بھی نہ کرسکتا تھا کہ۔۔۔
لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی شہر شور پشائر کے نواحی جنگلات میں واقع یہ سوراخ بظاہر تو ایک عام سا سوراخ نظر آتا ہے لیکن آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ اس کے نیچے سات صدیاں پرانا مندر واقع ہے، جس میں موجود قدیم دور کے نوادرات آج بھی دنیا کو حیران کر رہے ہیں۔
عراقی شہر میں داعش کی جانب سے کھودی گئی سرنگیں، قبضہ حاصل کرنے کے بعد ماہرین نے اُتر کر دیکھا تو چھپائی گئی ایسی قیمتی ترین چیز مل گئی کہ کوئی خوابوں میں بھی نہ سوچ سکتا تھا
دی میٹرو کی رپورٹ کے مطابق زیر زمین واقع مندر کا تعلق قرون وسطیٰ کے مذہبی گروہ نائٹس ٹیمپلرز سے ہے جو صلیبی جنگوں کے دوران بہت سرگرم رہے۔ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ زمین کے نیچے محض ایک میٹر کی گہرائی پر قدیم دور کی غاریں موجود تھیں جن کے اندر یہ مندر واقع ہے۔
یہ حیرت انگیز انکشافات دنیا کے سامنے لانے والے شخص برمنگھم سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر مائیکل سکاٹ ہیں۔ قدیم غاروں اور مندر کے اندرونی مناظر کی تصاویر وہی پہلی بار دنیا کے سامنے لائے ہیں۔ یہ تصاوری انتہائی مسحور کن ہیں اور ہر کوئی انہیں دیکھ کر دنگ رہ گیا ہے۔ مائیکل کاکہنا ہے کہ زیر زمین غاروں اور انہیں ملانے والی راہداریوں کا یہ حیران کن اور طویل سلسلہ ایک نئی دریافت ہے، جسے اس سے پہلے کسی نے بھی نہیں دیکھا تھا۔