آپ جو ماڈلز کی تصویر دیکھتے ہیں وہ بالکل اصل نہیں، تصویر تبدیل کرنے والے نے خود ہی راز سے پردہا ٹھادیا، یہ تصویریں کیسے بنتی ہیں؟ جانئے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فیشن میگزین ’ووگ‘ کے سر ورق پر شائع ہونے والی خوبرو اداکاراﺅں کی تصاویر لاکھوں قارئین کو اپنا گرویدہ کر لیتی ہیں لیکن اس میگزین اورگوچی، زارا، لوئس ووئٹن سمیت کئی بڑے ڈیزائنرز کے ساتھ کام کرنے والے ایک فوٹوشاپ کے ماہر نے اب ایسے انکشافات کر دیئے ہیں کہ سن کر آپ کا ایسے فیشن میگزینز سے اعتبار ہی اٹھ جائے گا۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق اس ماہر نے نامعلوم رہتے ہوئے سڈنی مارننگ ہیرالڈ سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ ”میگزین میں شائع ہونے سے قبل ان تصاویر کو ایڈٹ کرکے ان میں اتنی تبدیلیاں کی جاتی ہیں کہ بسااوقات اصل اور نقل تصاویر ایک دوسری سے مختلف نظر آنے لگتی ہیں۔
نوجوان لڑکی کے کمپیوٹر کے ساتھ لگا ویب کیمرہ اچانک ہلنے لگا، گھبرا کر اس کی طرف غور سے دیکھا تو کمپیوٹر سے کیا آواز آئی؟ جان کر ہر لڑکی کے ہوش اُڑجائیں گے کیونکہ۔۔۔
اس نے بتایا کہ ”وہ ایڈٹ کرکے ماڈلز کے چہرے کی ہڈیوں سے لے کر گردن اور ٹانگوں کی لمبائی تک اور ان کے جسم پر موجود ناگوار گزرنے والے بالوں سے ناخنوں پر سگریٹ کے دھبوں کی صفائی تک ہر چیز تبدیل کر دیتے ہیں۔ جہاں ضرورت ہو تصویر میں جسم کو پتلا یا موٹا بھی کر دیا جاتا ہے، جسم کے خدوخال اور چہرے کے عوارض کو سنوارنے کے لیے ان پر اضافی گوشت لگایا یا کم بھی کیا جاتا ہے۔“ اس نامعلوم ایڈیٹنگ ماہر کا کہنا تھا کہ ”فیشن میگزین نہ صرف مصنوعات کے متعلق جھوٹ بولتے ہیں بلکہ یہ جعلی خواتین کی تصاویر بھی شائع کرتے ہیں۔ بسااوقات یہ ہمیں کسی خاتون کے سر کے نیچے کسی اور خاتون کا دھڑ لگانے کو بھی کہہ دیتے ہیں اور پھر وہی تصویر شائع کر دیتے ہیں۔“