”جو بچے ماں باپ کا خیال نہیں رکھیں گے،وہ بینک سے قرضہ حاصل کر سکیں گے نہ نیا مکان خرید سکیں گے“

”جو بچے ماں باپ کا خیال نہیں رکھیں گے،وہ بینک سے قرضہ حاصل کر سکیں گے نہ نیا ...
”جو بچے ماں باپ کا خیال نہیں رکھیں گے،وہ بینک سے قرضہ حاصل کر سکیں گے نہ نیا مکان خرید سکیں گے“

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) ہر معاشرے میں ایسے بدبخت لوگ موجود ہوتے ہیں جو بڑھاپے میں اپنے والدین کی خبر تک نہیں لیتے۔چین کے شہر شنگھائی کی مقامی حکومت نے ایسے لوگوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان کے خلاف انتہائی سخت قانون سازی کر دی ہے۔ شنگھائی قانون سازوں کے منظور کردہ نئے قانون کے مطابق جو بیٹا یا بیٹی اپنے بوڑھے والدین کی دیکھ بھال نہیں کرے گا اسے بینکوں سے قرض دیا جائے گا نہ ہی وہ شہر میں مکان خرید سکے گا۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ قانون رواں سال 1مئی سے نافذ العمل ہو گا۔اس قانون کے تحت والدین کو یہ حق دے دیا گیا ہے کہ وہ اپنا خیال نہ رکھنے اور ملنے کے لیے نہ آنے والے بچوں کے خلاف مقدمات درج کروا سکتے ہیں۔
جن بچوں کے خلاف ان کے والدین مقدمہ درج کروائیں گے، حکومت کی طرف سے سزا کے طور پر ان کی کریڈٹ ریٹنگ کم کر دی جائے گی جس پر انہیں نہ تو بینک سے قرض ملے گا اور نہ ہی وہ شہر میں اپنے لیے گھر خرید سکیں گے اور ان کا لائبریری کارڈ بھی نہیں بن سکے گا۔نئے قانون میں اولڈ کیئرہاؤسز کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے بچوں کے بارے میں اطلاع دیں جو اپنے والدین کو ملنے کے لیے کیئرہاؤس نہیں آتے۔ شنگھائی حکومت کی طرف سے کیئرہاؤس میں رہنے والے بوڑھے والدین کے بچوں پر لازم کر دیا گیا ہے کہ وہ بکثرت اپنے والدین سے ملنے جائیں گے اور انہیں مالی مدد بھی دیں گے۔2014ء میں شائع ہونے والی شنگھائی ڈیلی کی ایک رپورٹ کے مطابق شنگھائی میں عمررسیدہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور 2025ء تک یہ 60لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -