کنوارہ پن عذاب بن گیا،جاپانی مرد صنف مخالف کو ترسنے لگے
ٹوکیو (نیوز ڈیسک) جاپان کا شمار دنیا کے ترقی یافتہ ترین ممالک میں ہوتا ہے لیکن ایک شعبہ ایسا بھی ہے کہ جس میں یہ دن بدن پیچھے کی طرف جا رہا ہے۔ اخبار ٹیلیگراف کے مطابق جاپان میں مردوں کی بڑی تعداد تنہائی کی زندگی گزار رہی ہے اور نہ صرف یہ مرد ازدواجی خوشی سے محروم ہیں بلکہ ازدواجی زندگی سے ان کی لا تعلقی کی وجہ سے جاپان میں شرح پیدائش بھی مسلسل نیچے جا رہی ہے۔
جاپانی ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پاپولاشن اندڑ سوشل سکیورٹی ریسرچ کے 2010 کے اعدادو شمار کے مطابق 30 سال اور اس سے زائد عمر کے 25 فیصد سے زائد مرد کنوارے ہیں۔ کنوارے مردوں کی بڑی تعداد جاپان کا ایک بڑا مسئلہ بن گئی ہے اور جاپانی زبان میں ان مردوں کے لئے ایک خاص لفط ”یارامیسو“ بھی استعمال ہونے لگا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپان کے مشکل اقتصادی حالات اور مقابلے کی سخت فضا کے باعث اکثر مردوں کے لئے مستقل ملازمت اور مستحکم مالی اور سماجی حیثیت کا حصول مشکل ہو چکا ہے اور ان مردوں میں خود پر اعتماد ختم ہو رہا ہے۔ خود اعتمادی کی کمی اور معاشی و اقتصادی مسائل ہی وہ وجہ ہیں کہ جو درمیانی عمر کے مردوں کی بڑی تعداد کو کنوارے رکھے ہوئے ہے۔ ان مردوں کا حوصلہ بڑھانے اور انہیں صنف مخالف کی طرف مائل کرنے کے لئے جاپان میں خصوصی ادارے بھی سامنے آ رہے ہیں جو کنوارے مردوں کہ خواتین کے ساتھ گھلنے ملنے اور انہیں جاننے کا مواقع فراہم کر رہے ہیں تا کہ جاپانی مرد شادی کی طرف مائل ہوں اور شرح پیدائش میں تشویشناک کمی کا مسئلہ حل کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔