’ اپنی پہلی شادی پر میں دلہن تھا ، پھر دولہا اور دلہن دونوں اور اب تیسری شادی پر دولہا بن گیا ہوں ‘ دنیا کی سب سے انوکھی پریم کہانی جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں

’ اپنی پہلی شادی پر میں دلہن تھا ، پھر دولہا اور دلہن دونوں اور اب تیسری شادی ...
’ اپنی پہلی شادی پر میں دلہن تھا ، پھر دولہا اور دلہن دونوں اور اب تیسری شادی پر دولہا بن گیا ہوں ‘ دنیا کی سب سے انوکھی پریم کہانی جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) تبدیلی جنس کا آپریشن آج کے دور میں کوئی انوکھی بات نہیں رہا، لیکن جب کوئی شخص پے در پے اپنی جنس تبدیل کرنے لگے تو کچھ انوکھی کہانیاں ضرور جنم لیتی ہیں۔ برطانوی شہری وین لاسن کی کہانی بھی کچھ ایسی ہی دلچسپ و عجیب ہے، جن کی پیدائش ایک لڑکی کے طور پر ہوئی تھی۔ وہ جوان ہوئے تو روایتی شادی کی اورایک ہینڈسم مرد کی دلہن بن گئے۔ بعد ازاں انہیں ہم جنس پرستی میں دلچسپی پیدا ہوئی تو خاوند سے طلاق لی اور ایک عورت سے شادی کر لی۔ معاملہ یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ وہ اس تعلق سے بھی جلد ہی اکتا گئے اور جنس تبدیل کروا کے مرد بن گئے۔ اب تیسری بار انہیں شادی کی سوجھی اور اس بار وہ دولہا بنے۔

کمانڈرکراچی رئیرایڈمرل اطہرمختار کا سکھراورخیرپورکادورہ ،سیکیورٹی پرپاک بحریہ کے کردار پر اظہار اطمینان:ترجمان پاک بحریہ

وین کا پیدائشی نام وینڈی تھا اور انہوں نے پہلی شادی ایک پینٹر سے 1972 ءمیں کی۔ اس شادی سے ان کے چار بچے ہوئے لیکن وہ اس تعلق سے مطمئن نہیں تھیں۔ 1991 ءمیں انہوں نے طلاق لے لی اور بیٹر س نامی خاتون کے ساتھ ہم جنس پرست تعلق شروع کر دیا اور 2007 ءمیں اس سے شادی بھی کر لی ۔وینڈی نے بتایا کہ اب بھی وہ اپنی ازدواجی زندگی سے مطمئن نہیں تھی۔ چار سال قبل انہیں محسوس ہوا کہ وہ دراصل عورت نہیں ہیں بلکہ عورت کے جسم میں چھپا ہوا ایک مرد ہیں۔ انہوں نے آپریشن کروایا اور مرد بن گئے، اور پھر 2015 ءمیں بیٹرس کو ہی ایک بار پھر اپنی دلہن بنا لیا۔


بیٹرس اور وین اب آسٹریلیا منتقل ہو چکے ہیں جہاں وہ وارنا بوول کے علاقے میں رہائش پذیر ہیں۔ وین کا کہنا ہے کہ وہ پیدا تو عورت ہی ہوئے تھے لیکن جب انہیں خواتین کے لباس میں دلچسپی کم ہو گئی اور وہ فٹ بال جیسے کھیل میں زیادہ دلچسپی لینے لگے تو انہیں محسوس ہونے لگا کہ وہ مردانہ جذبات اور خصائص رکھتے ہیں۔


وین نے بتایا کہ جب ان کی پہلی شادی ہوئی تو وہ اپنے شوہر کے پاس جانے سے گھبراتے تھے۔ اب انہیں معلوم ہوا ہے کہ ان کے یہ محسوسات کیوں ہوتے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ اندر سے وہ بھی ایک مرد ہی تھے اس لیے ایک اور مرد کے ساتھ تعلق سے انہیں گبھراہٹ محسوس ہوتی تھی۔ شوہر میں ان کی دلچسپی دن بدن کم ہوتی گئی لیکن اس کے باوجود ان کے ہاں چار بچوں نے جنم لیا ۔ وہ اپنے تین بیٹوں اور ایک بیٹی کو ایک اچھی ماں کے طور پر پال پوس رہے تھے کہ اسی دوران بیٹرس سے ملاقات ہو گئی ۔ وین کا کہنا ہے کہ سوئٹزر لینڈ سے تعلق رکھنے والی بیٹرس سے ان کی ملاقات ہوئی تو وہ انہیں بہت اچھی لگیں۔جلد ہی ان کے درمیان ہم جنس پرست تعلق کا آغاز ہو گیا اور پھر انہوں نے شادی بھی کر لی۔

بالی ووڈ فلم میں کام کی آفر بولڈ مناظر کے باعث ٹھکرا دی : عروا حسین

بیٹرس کا کہنا ہے کہ انہیں وین ایک عورت کے طور پر بھی پسند تھے لیکن اب وہ مرد بن گئے ہیں تو پہلے سے کہیں زیادہ اچھے لگتے ہیں۔ وین نے اپنی زندگی کے حیران کن اتار چڑھاﺅ کی داستان کو ایک کتاب کی صورت میں شائع کیا ہے۔ یہ کتاب Transitioning Together کے نام سے شائع ہو چکی ہے ۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -