’جسم کا وہ ایک حصہ جس پر گرمیوں میں کبھی بھی پرفیوم نہیں لگانا چاہیے کیونکہ۔۔۔‘ سائنسدانوں نے وہ بات بتادی جو آپ کو بہت بڑے نقصان سے بچاسکتی ہے

’جسم کا وہ ایک حصہ جس پر گرمیوں میں کبھی بھی پرفیوم نہیں لگانا چاہیے ...
’جسم کا وہ ایک حصہ جس پر گرمیوں میں کبھی بھی پرفیوم نہیں لگانا چاہیے کیونکہ۔۔۔‘ سائنسدانوں نے وہ بات بتادی جو آپ کو بہت بڑے نقصان سے بچاسکتی ہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برمنگھم (نیوز ڈیسک)پرفیوم کی دلفریب خوشبو کسے اچھی نہیں لگتی ، لیکن شدید گرمی کے موسم میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کہ کہیں غلط جگہ پرفیوم لگا کر بڑا نقصان نہ کروا بیٹھیں۔ دی مرر کی رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پرفیوم اور دھوپ کا ملاپ بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اور اس کا نتیجہ جلد کی ایک انتہائی تکلیف دہ بیماری کی صورت میں بھی سامنے آسکتا ہے۔

نہانے کیلئے دن کا بہترین وقت کونسا ہوتا ہے؟ بالآخر سائنسدانوں نے معمہ حل کردیا، درست وقت کے ساتھ اس کا انتہائی حیران کن فائدہ بھی بتادیا
ماہر جلد شانیل روزا کہتی ہیں کہ اگر آپ گردن پر پرفیوم چھڑک کر دھوپ میں نکل جاتے ہیں تو اس پر براہ راست دھوپ پڑنے کی صورت میں ’پوئیکیلو ڈرما آف سیواٹ‘ نامی جلدی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ بیماری جلد پر دھبوں کی صورت میں نمودار ہوتی ہے، جن میں کھجلی، درد اور شدید جلن ہوتی ہے۔ یہ دھبے دراصل جلد میں خون کی شریانوں کے پھٹنے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں اور ان کے نشان ایک مدت تک باقی رہتے ہیں۔
اب آپ خود ہی سوچئے کہ اگر گردن پر بدنما دھبے بن جائیں تو کتنے برے لگیں گے۔ شانیل کہتی ہیں کہ اس تکلیف دہ صورتحال سے بچنے کے لئے جسم کے کسی بھی ایسے حصے پر پرفیوم نہ لگائیں جس پر براہ راست دھوپ پڑنے کا امکان ہو۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -