گوجرانوالہ میں قیام کے دوران نواز شریف کی ایسی تصویر سامنے آ گئی کہ سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا، کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ نواز شریف وہاں بیٹھ کر۔۔۔

گوجرانوالہ میں قیام کے دوران نواز شریف کی ایسی تصویر سامنے آ گئی کہ سوشل ...
گوجرانوالہ میں قیام کے دوران نواز شریف کی ایسی تصویر سامنے آ گئی کہ سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہو گیا، کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ نواز شریف وہاں بیٹھ کر۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہمارے سیاستدان اوران کی حرکتیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیتی ہیں کہ کیا وہ واقعی ہماری پرواہ کرتے ہیں؟ طاقت کی بھوک حقیقت ہے۔ ہم نے یہ سنا بھی ہے، دیکھا بھی ہے اور اب اپنے ملک میں اس کے گواہ بھی بن رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں۔۔۔ ”شیخ رشید دی بہن ۔۔۔“(ن) لیگ کی ریلی میں شرمناک ترین نعرہ لگا دیا گیا، سن کر ہر پاکستانی کا رنگ لال ہو جائے
اسی طاقت کے نشے میں گزشتہ روز ایک معصوم بچہ، جو کسی کا بیٹا، بھائی تھا اور اس سب سے بڑھ کرایک انسان تھا، موت کے منہ میں چلا گیا۔ اس کا جرم کیا تھا؟ وہ ایک بی ایم ڈبلیو کے سامنے کھڑا تھا جس نے اسے کچل ڈالا اور ڈرائیور نے رکنا بھی گوارہ نہ کیا۔ اس کا قصور یہ تھا کہ وہ اپنے گھر کے کسی فرد کے ساتھ ایک ایسے شخص کی حمایت کیلئے سڑک پر آیا تھا جو اس بچے کو جانتا تک نہیں ہے۔
یہ خبر عام ہونے کے بعد نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ ”قیام پاکستان کے دوران بہت سے پاکستانیوں نے اپنی زندگیاں گنوائیں، یہ کوئی پہلی شہادت نہیں ہے۔“ یہی سابق وزیراعظم ہیں جو اپنے ملک اوراس کے عوام کی پرواہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔
لیکن اب ان کی ایک ایسی تصویر سامنے آئی ہے جس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ انہیں عوام اور بالخصوص ریلی کے دوران کچلے جانے والے اس بچے کی کتنی پرواہ ہے۔ یہ تصویر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ برپا ہے اور ہر کوئی سابق وزیراعظم سے سوال کر رہا ہے کہ اس میں وہ ”پرواہ“ دکھا دیں جس کا آپ ذکر کرتے ہیں۔

یہ تصاویر گوجرانوالہ میں قیام کے دوران ہی ہیں جہاں وہ انواع و اقسام کے پکوان کھانے، اپنے رفقاءکیساتھ خوش گپیوں اور کامیابی ریلی کا جشن منانے میں مصروف ہیں اور خوشی سے تمتماتا ان کا چہرہ کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہا ہے۔

دوسری جانب صارفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ”نواز شریف۔۔۔! آپ جو سوال قوم سے پوچھ رہے ہیں، وہی سوال اس معصوم بچے کے والدین آپ سے پوچھ رہے ہیں کہ ’ہمارا قصور کیا تھا‘۔“

مزید :

ڈیلی بائیٹس -