’ زیادہ خوبصورت لوگ اس ایک قسم کی سیاسی جماعتوں کی حمایت کرتے ہیں ‘ جدید تحقیق میں سائنسدانوں کا ایسا انکشاف کہ عمران خان مسکرانے پر مجبور ہو جائیں گے

’ زیادہ خوبصورت لوگ اس ایک قسم کی سیاسی جماعتوں کی حمایت کرتے ہیں ‘ جدید ...
’ زیادہ خوبصورت لوگ اس ایک قسم کی سیاسی جماعتوں کی حمایت کرتے ہیں ‘ جدید تحقیق میں سائنسدانوں کا ایسا انکشاف کہ عمران خان مسکرانے پر مجبور ہو جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سٹاک ہوم (نیوز ڈیسک) عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ سیاسی جماعتوں سے وابستگی کی بنیاد لوگوں کے سیاسی نظریات اور سماجی رجحانات ہی ہوتے ہیں لیکن سویڈن کے سائنسدانوں نے لوگوں کی خوبصورتی اور سیاسی میلان کا تعلق بھی ڈھونڈ نکالاہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق سویڈن کے ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف انڈسٹریل اکنامس کی ایک بین الاقوامی تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ لوگوں کے سیاسی نظریات اور ان کی دلکشی میں کیا تعلق ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ خوش شکل لوگ عموماً زندگی میں زیادہ کامیاب رہتے ہیں، دولت بھی زیادہ کماتے ہیں اور عموماً بائیں بازو کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتے ہیں، مثلاً نئے ترقیاتی ٹیکس یا غرباءکے لئے ویلفیئر پروگرام وغیرہ میں ان کی دلچسپی نہیں ہوتی۔ اس سوچ کا لازمی نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ خوبصورت لوگ عموماً روایتی سوچ رکھنے والی دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب مائل ہوتے ہیں۔
سائنسی جریدے پبلک اکنامکس میں شائع ہونے والی رپورٹ میں تحقیق کارنکلاس برگرن کہتے ہیں کہ یورپ ، امریکہ اور آسٹریلیا جیسے ممالک میں دائیں بازو کے سیاستدانوں کو بھی زیادہ دلکش خیال کیا جاتا ہے۔ ان کے خیال میں اس کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ خوش شکل لوگ عام طور پر دائیں بازو کی جانب مائل ہوتے ہیں۔ چونکہ وہ بائیں بازو کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتے ہیں لہٰذا ان جماعتوں میں کم ہی نظر آتے ہیں۔


سائنسدانوں نے اس تحقیق کے دوران مختلف سیاسی رہنماﺅں کی تصاویر لوگوں کی دکھائیں اور انہیں خوبصورتی کے اعتبار سے ترتیب دینے کو کہا۔ لوگوں کے بھاری اکثریت نے جن رہنماﺅں کو زیادہ خوش شکل قرار دیا ان کا تعلق دائیں بازو کی جماعتوں سے تھا۔ اسی طرح نسبتاً خوش شکل لوگوں کی اکثریت نے بھی جن جماعتوں اور رہنماﺅں کے لئے پسندیدگی کا اظہار کیا ان کا تعلق دائیں بازو سے تھا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ فن لینڈ ، امریکہ اور آسٹریلیا کے سیاسی رہنماﺅںپر کی جانے والی تحقیق کے نتائج بھی اس نظریے کی تصدیق کرتے ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -