مکار حسینہ نے کینسر کا بہانہ بنا کر اپنے محبوب سے علاج کیلئے لئے جانے والے 20 لاکھ روپے ایسی جگہ لگادئیے کہ عام انسان تصور بھی نہیں کرسکتا
لندن (نیوز ڈیسک) سچ ہی کہتے ہیں کہ آج کل بھلے کا زمانہ نہیں، اور خصوصاً حسن والوں کے فریب سے تو بہت ہی محتاط رہنا چاہئیے، کہ نظر کچھ آتے ہیں لیکن حقیقت کچھ اور ہی نکلتی ہے۔ ایک برطانوی نوجوان کو بھی ایک حسینہ پر اعتبار کرنے کا صلہ ایسا ملا کہ بیچارہ اب ہر کسی کو اپنی کہانی سنا کر نصیحت کرتا پھرتا ہے۔
اخبار ڈیلی میل کے مطابق 31 سالہ خاتون کارلٹ روش کی ملاقات سوشل میڈیا ویب سائٹ ”پلینٹی آف فش“ کے ذریعے نوجوان میتھیو پلگرم سے ہوئی تھی۔ میتھیو کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ان کی بات چیت بڑھتے بڑھتے پیار میں بدل گئی اور انہوں نے پہلی ملاقات چیٹم شہر کے گرجہ گھر کے پاس کی۔ شاید بیچارے میتھیو کا خیال تھا کہ محبت کے سفر کا آغاز گرجا گھر کے قریب کرنے میں کوئی خیر کا پہلو ہوگا، لیکن اسے کیا پتہ تھا کہ وہ زندگی کے سب سے بڑے دھوکے کا شکار ہورہا تھا۔
میتھیو نے اخبار کو بتایا کہ چند ہی ملاقاتوں میں دونوں نے زندگی بھر ساتھ گزارنے کا فیصلہ کرلیا ۔ لندن شہر میں کارلٹ نے میتھیو کے پاس قیام شروع کردیا اور 2014ءمیں اس نے پہلی دفعہ اپنی کچھ مالی مشکلات کا ذکر کرکے چار ہزار پاﺅنڈ ادھار مانگ لئے۔ چند ماہ بعد کارلٹ نے میتھیو کو بتایا کہ وہ رحم کے کینسر کی شکار ہے اور سرکاری خرچے پر آپریشن کروانے کے لئے 6ماہ کا انتظار کرنا پڑے گا، جبکہ 6ہزار پاﺅنڈ دستیاب ہوں تو پرائیویٹ ہسپتال سے آپریشن فوری ہوسکتا ہے۔ بیچارے میتھیو کے لئے یہ ایک بہت بڑی رقم تھی لیکن وہ کارلٹ کے لئے اس قدر فکر مند تھا کہ فوری طور پر بندوبست کیا اور رقم اس کے حوالے کردی۔ کارلٹ نے رقم پکڑی اور اپنے شہر کی راہ لی، جبکہ میتھیو اپنی محنت مزدوری میں جت گیا۔
مزید جانئے: ’یہ تو اس جیسی ہی دکھتی ہے‘ آدمی کا سڑک پر چلتی خاتون پر حملہ، وجہ ایسی کہ جان کر آپ ہنسی روک نہ پائیں گے
کچھ عرصے بعد کارلٹ کا فون آیا۔ اس کا کہنا تھا کہ آپریشن ہوچکا ہے اور اب ادویات کے لئے مزید دو ہزار پاﺅنڈ کی ضرورت ہے۔ بیچارے میتھیو نے سوچا کہ جہاں اتنی رقم خرچ کرچکا ہے وہاں اب دو ہزار پاﺅنڈ کی کیا حیثیت ہے، پس مزید رقم بھیج دی۔ میتھیو نے اپنی فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کارلٹ سے یہ بھی کہا کہ وہ اس کی عیادت کو ہسپتال آنا چاہتا ہے لیکن اس نے صاف منع کردیا۔ اگلے چند دن کے دوران وہ رابطے کی بار بار کوشش کرتا رہا مگر کوئی جواب موصول نہ ہوا۔ اس وقت اسے پہلی دفعہ احساس ہوا کہ کچھ گڑ بڑ ہے، لیکن شاید اب بہت دیر ہوچکی تھی۔
طویل عرصے تک کارلٹ نے کوئی رابطہ نہ کیا تو میتھیو کو سمجھ آگئی کہ کہانی ختم ہوچکی ہے، لیکن اسے اپنی رقم کی فکر تھی جو کہ کارلٹ نے لوٹانے کا وعدہ کرکے لی تھی۔ پھر کچھ عرصے بعد کارلٹ کی بہن کا فون آیا اور اس نے ساری حقیقت میتھیو کے سامنے کھول کر رکھ دی۔ میتھیو کو یہ جان کر شدید صدمہ پہنچا کہ اس کی سابقہ محبوبہ نے کینسر کا بہانہ بنا کر جو رقم لی تھی اسے اپنے حسن میں مصنوعی اضافے کے لئے پلاسٹک سرجری پر اڑادیا تھا۔ یہ خبر ملنے پر اس کا دل بہت رنجیدہ ہوا اور بالآخر عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا۔
میتھیو کی شکایت پر پولیس نے کارلٹ کی تلاش شروع کی اور آخر کار اسے گرفتار کر لیا گیا۔ مکار خاتون نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔ عدالت کی طرف سے اسے بدترین بددیانتی کی مرتکب قرار دیاگیا اور ساری رقم واپس کرنے کے علاوہ چھ ماہ کی معطل شدہ سزا بھی سنادی گئی۔