23 سالہ نوجوان لڑکی کی ایسی کہانی کہ سن کر آپ بھی آبدیدہ ہوجائیں گے
لندن (نیوز ڈیسک) ستمبر 2014ءمیں تھائی لینڈ کے ایک تفریحی جزیرے پر عصمت دری کے بعد بے دردی سے قتل کی جانے والی برطانوی لڑکی کی فیملی نے اب ایک اور دردناک انکشاف کیا ہے۔ کوہ تاﺅ جزیرے پر درندگی کا نشانہ بننے والی 23 سالہ لڑکی حنا ودرج کی بہن لارا نے ایک فیس بک پوسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جب اس کے والدین اپنی بیٹی کے اندوہناک قتل کی تحقیقات کے سلسلہ میں تھائی لینڈ کی پولیس کے پاس بار بار چکر لگارہے تھے تو یہ اہلکار ان کے ساتھ انتہائی بے رحمی کے ساتھ پیش آئے۔ پولیس والے انہیں دلاسہ دینے کی بجائے کہنے لگے کہ وہ بیٹی کے قتل پر ہنگامہ برپا کرنے کی بجائے اپنے گھر جائیں اور ایک اور بیٹی پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ پتھر دل پولیس والوں نے غمزدہ والدین سے یہ بھی کہا کہ دنیا سے رخصت ہونے والی لڑکی کی زیادہ فکر نہ کریں وہ اگلے جنم میں کچھ اور بن کر دنیا میں لوٹ آئے گی اور شاید پہلے سے کوئی بہتر چیز بن کر ہی آئے۔
مزید پڑھیں: روسی لڑکی کا متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کیلئے انتہائی قابل تحسین اقدام، دل جیت لئے
مقتولہ کی بہن کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کے لئے حنا کے قتل کا دکھ بھلانا آسان نہیں لیکن تھائی لینڈ کے پولیس اہلکاروں کا رویہ بھی انہیں تمام عمر دکھ دیتا رہے گا۔ لارا کا یہ بھی کہنا ہے کہ جس جزیرے پر ان کی بہن کی عصمت دری اور قتل کیا گیا وہیں پر پہلے بھی کئی مشکوک اموات ہوچکی ہیں، جنہیں خود کشی یا حادثے کا نام دے کر ان پر پردہ ڈال دیا گیا۔ انہوں نے اپنی بہن کے مبینہ مجرموں کے بارے میں بھی کہا ہے کہ ان پر تشدد کرکے اعتراف کروایا گیا ہے، جبکہ تھائی لینڈ کی پولیس نے اس الزام کو رد کیا ہے۔