مودی حکومت نے اپنی فتح کو شکست میں تبدیل کر دکھایا،اپنے ہی دانشور پر برس پڑے
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے وزراءبغیر سوچے سمجھے بے تکی ہانکنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے۔ ان کے اس عمل پر جہاں بیرونی دنیا میں ان کا مذاق اڑایا جارہا ہے وہیں بھارتی میڈیا میں بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ بھارتی اخبار ”دی پولیٹیکل انڈین“ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مودی سرکارعملی میدان میں بہت پیچھے نظر آتی ہے اور جتنے بھی کام وہ کر تی ہے وہ ان کی شعلہ بیانیوں کی نذر ہو جاتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی اسٹیبلشمنٹ مودی سرکار کی شعلہ بیانی کو پوری طرح اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے۔نریندر مودی اور ان کے وزراءکے غیرذمہ دارانہ بیانات کی وجہ سے پاکستان اور بھارت میں موجود غیر ملکی صحافی بھی پاکستان کو مظلوم گرداننے لگے ہیں۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ مودی سرکار فتح کو دھتکار تے ہوئے جان بوجھ کر شکست کو گلے لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ملک کے شمال میں باغیوں نے حملہ کر کے 18فوجیوں کو قتل کر دیا جو ایک قومی سانحہ ہے ، یہ سانحہ مودی سرکاری کے لیے ایک پیغام ہونا چاہیے تھا جس کو بنیاد بنا کر وہ حقیقت میں کوئی کارروائی کرتے لیکن شاید وزراءکو خود پراختیار نہیں ہے اس لیے ایک ایسی کارروائی کا شوشہ چھوڑ دیا گیا جس کا وجود انتہائی مشکوک ہے اور اس کی وجہ سے پوری دنیا میں بھارت کی سبکی ہو رہی ہے، مودی سرکار کو برما کے اندر کی گئی بھارتی فوج کی کارروائی کے شواہد دنیا کے سامنے لانے چاہئیں تاکہ اس پر اٹھنے والے سوالات کا خاتمہ ہو سکے۔
برما کی حکومت کی مجبوری تھی، وہ کیسے اپنے عوام کے سامنے یہ قبول کر سکتی تھی کہ کسی دوسرے ملک کی فوج اس کی سرزمین میں آئی اور کارروائی کرکے واپس چلی گئی۔ برما کی حکومت کی طرف سے بھارتی فوج کی کارروائی کی تردید سے پاکستانی تجزیہ کاروں کو بھارت کو ”جھوٹا“ کہنے کی شہ مل رہی ہیں۔مودی سرکار کے وزراءکو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ایسی بیان بازی بالی ووڈ میں اچھی لگتی ہے حقیقی زندگی میں نہیں۔