پاکستان کا وہ سبزی فروش جو رات کو اپنی دکان کھلی چھوڑ جاتا ہے، ایسا کیوں کرتا ہے اور کبھی کسی نے چوری کیوں نہ کی؟ وجہ جان کر آپ کو بھی پاکستانیوں پر بے حد فخر ہوگا

پاکستان کا وہ سبزی فروش جو رات کو اپنی دکان کھلی چھوڑ جاتا ہے، ایسا کیوں کرتا ...
پاکستان کا وہ سبزی فروش جو رات کو اپنی دکان کھلی چھوڑ جاتا ہے، ایسا کیوں کرتا ہے اور کبھی کسی نے چوری کیوں نہ کی؟ وجہ جان کر آپ کو بھی پاکستانیوں پر بے حد فخر ہوگا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب جیسے ممالک کے متعلق آپ نے سن رکھا ہو گا کہ وہاں دکاندار نماز کے اوقات میں اپنی دکانیں کھلی چھوڑ کے چلے جاتے ہیں۔ یہ بات اچنبھے کی نہیں، اللہ پر بھروسہ ہو تو یہ کام پاکستان میں بھی ہو سکتا ہے اور لاہور کے اس شخص نے کرکے بھی دکھا دیا ہے۔ اس شخص کا نام محمد حبیب ہے اور اس کی گلبرک کی مین مارکیٹ میں سبزیوں کی دکان ہے۔ سعودی عرب والے تو محض نماز کے اوقات میں دکان کھلی چھوڑ کے جاتے ہیں مگر آپ جان کر حیران ہوں گے کہ محمد حبیب رات کو اپنی دکان کھلی چھوڑ کے گھر چلا جاتا ہے۔ 

روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں۔

رات کے وقت جس شخص کو سبزی درکار ہوتی ہے وہ دکان پر آتا ہے، اپنی مطلوبہ سبزی اٹھا کر لے جاتا ہے۔ مگر جانے سے پہلے ایک کام کرتا ہے کہ وہاں پڑے ہوئی رسید بک میں اس کا اندراج کر دیتا ہے، کہ میں نے فلاں سبزی اتنی مقدار میں لی ہے۔ اگلے دن جب محمد حبیب یا اس کا بھائی فرخ جاوید آتا ہے تو رسید بک دیکھ کر رات کو سبزی لیجانے والے افراد سے رقم وصول کر لیتے ہیں۔ارسلان نامی ایک شخص اس علاقے میں رہتا ہے، اس نے محمد حبیب کی اس عادت کا مشاہدہ کیا اور پھر اس کے متعلق معلومات حاصل کرکے فیس بک پر صارفین سے شیئر کیں۔

روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاو¿ن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں 

ارسلان نے فیس بک پر لکھا ہے کہ ”میں نے اس دکان کے ایک گاہک سے بھی بات کی ہے۔ اس گاہک کا کہنا ہے کہ محمد حبیب رات کو اس لیے دکان کھلی چھوڑ کر جاتا ہے تاکہ اس کے گاہکوں کو دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور جو دن میں مصروفیت کے باعث سبزی نہیں خرید سکتے وہ رات کو آ کر لے سکیں۔“ گاہک کا کہنا تھا کہ ”محمد حبیب یہ سب کچھ اپنے گاہکوں کی ایمانداری کے بل پر کر رہا ہے۔ وہ گاہکوں پر مکمل بھروسہ کرتا ہے اور گاہک بھی ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ “

مزید :

ڈیلی بائیٹس -