وہ سڑک جس نے ایک گاﺅں کو بیواﺅں کا گاﺅں بنا دیا، ناقابل یقین تفصیلات
نئی دہلی (نیوز ڈیسک) جدید دنیا میں سڑکیں بنیادی ترین اہمیت کی حامل ہیں اور روزمرہ زندگی کا ان پر بھاری انحصار ہوتا ہے لیکن بھارت میں ایک سڑک انسانوں سے زندگی چھیننے کے لئے مشہور ہوگئی ہے اور یہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ایک گاﺅں کی تقریباً تمام خواتین اس سڑک کی وجہ سے بیوہ ہوچکی ہیں۔
84 سالہ خاتون نے اپنے 88 سالہ شوہر سے طلاق کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ،حیران کن حد تک شرمناک وجہ بھی بیان کر دی
یہ خونی سڑک ریاست تلنگانہ میں واقعہ نیشنل ہائی وے 44 بائی پاس ہے جو کہ پیڈا کنتہ گاﺅں کے پاس سے گزرتی ہے۔ جب 2006ءمیں اس گاﺅں کے پاس سے سڑک تعمیر کی گئی تو یہ بھی کسی عام گاﺅں جیسا ہی تھا لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ اس کے 35 گھروں میں اب صرف ایک مرد باقی رہ گیا ہے جبکہ باقی تمام مرد پچھلے چند سالوں کے دوران قریبی بائی پاس پر حادثات کے شکار ہوکر موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔
اب اس گاﺅں میں ایک مرد کے علاوہ باقی تمام افراد بچے اور خواتین ہیں۔ پچھلی ایک دہائی کے دوران اس گاﺅں کے 35 گھروں کے کل 25 مرد سڑک پر حادثات میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ گاﺅں والوں نے بارہا درخواستیں دی ہیں کہ چار رویہ سڑک پار کرنے کے لئے سڑک کے اوپر پل تعمیر کیا جائے یا زیر زمین راستہ بنایا جائے لیکن کسی نے اس پر توجہ نہ دی اور اب یہ گاﺅں بیواﺅں کے گاﺅں کے نام سے مشہور ہوچکا ہے۔
سنگاپور ائیرلائن کا جہاز ائیرپورٹ پر ہی ڈھیر ہو گیا، لیکن کیسے؟
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق بھارت سڑک پر ہونے والے حادثات کے لحاظ سے دنیا بھر میں بلند ترین شرح والے ممالک میں شامل ہے اور یہاں ہر سال تقریباً اڑھائی لاکھ افراد سڑک پر ہونے والے حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔