مسافر ویرانے میں چلتے چلتے خالی پڑی کان میں گھس گیا، تھوڑا ہی آگے گیا ہوگا کہ اچانک ایسا خوفناک کام ہوگیا کہ ڈر سے جان ہی نکل گئی، کیا چیز تھی؟ جان کر آپ کبھی بھی ایسی بے وقوفی نہ کریں گے
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) ویران اور پراسرار مقامات کے متعلق طرح طرح کی خوفناک کہانیاں مشہور ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر لوگ ان سے دور رہنے میں ہی عافیت جانتے ہیں، البتہ کچھ لوگ مہم جوئی کے شوقین ہوتے ہیں اور ایسی جگہوں کی حقیت جاننے سے خود کو روک نہیں پاتے۔ مدتوں سے ویران پڑی ایک کان کے اندر گھسنے والے ایک امریکی مہم جو کو بھی شاید کسی دلچسپ نظارے کی توقع تھی، لیکن کان کے اندر جاتے ہی ایک ایسے خوفناک واقعے نے اس کا استقبال کیا کہ اب دوبارہ وہ کسی ایسی جگہ کا رخ نہیں کرے گا۔
ویب سائٹ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق یوٹیوب پر ’ایکسپلورنگ ابینڈنڈ مائنز‘ نامی چینل سے شہرت پانے والے فرینک ہوڈ اس سے پہلے بھی کئی ویران مقامات پر جاچکے ہیں۔ اس بار وہ امریکی ریاست نیواڈا کے صحرا میں کئی دہائیوں سے ویران پڑی کانوں کے اندر کا حال جاننے کیلئے پہنچے۔ ان کی جانب سے یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتاہے کہ وہ ایک تاریک سرنگ کے اندر تقریباً 100 فٹ کی دوری پر گئے، جس کے بعد انہیں کچھ عجیب و غریب معاملات سے واسطہ پڑگیا۔
وہ جگہ جہاں لوگ مرنے والے اپنے رشتہ داروں کا سوپ بنا کر پی جاتے ہیں، یہ کام کیوں کیا جاتا ہے؟ وجہ جان کر آپ کے واقعی رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے
پہلے تو وہ خوفزدہ ہوکر واپس آگئے لیکن کچھ دیر بعد دوبارہ ہمت کرکے اندر کرگئے۔ اس بار وہ پہلے کی نسبت زیادہ فاصلے تک آگے گئے لیکن جب وہ واپس مڑنے کی تیاری کررہے تھے تو اچانک انہیں پراسرار قسم کا شور سنائی دینے لگا۔ پھر اچانک سائرن بجنے کی تیز آواز آنے لگی، حالانکہ ان سرنگوں میں کان کنی کرنے والے مزدوروں نے نصف دہائی قبل ہی انہیں خالی کردیا تھا اور تب سے یہ ویران پڑی ہیں۔
فرینک کا کہنا ہے کہ جب سائرن بجنا شروع ہوا تو انہیں یوں محسوس ہوا کہ برفانی ہوا کا جھونکا انہیں چھو رہا تھا اور ان کا جسم خوف سے کانپنے لگا۔ وہ فوری طور پر باہر کی جانب بھاگے کیونکہ ان کے اوسان پوری طرح خطا ہوچکے تھے۔ فرینک کی اس ویڈیو کو اب تک 14 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے، لیکن ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اتنا خوفناک تھا کہ وہ دوبارہ کبھی ان سرنگوں کی جانب نہیں جائیں گے۔