’جب تک یہ ایک کام نہیں کیا جائے گا علاقے میں ایک بھی لڑکی کی شادی نہیں ہونے دیں گے‘ 100 علماءنے مل کر ایسا شاندار فتویٰ دے دیا کہ ہر کوئی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا

’جب تک یہ ایک کام نہیں کیا جائے گا علاقے میں ایک بھی لڑکی کی شادی نہیں ہونے ...
’جب تک یہ ایک کام نہیں کیا جائے گا علاقے میں ایک بھی لڑکی کی شادی نہیں ہونے دیں گے‘ 100 علماءنے مل کر ایسا شاندار فتویٰ دے دیا کہ ہر کوئی تعریف کرنے پر مجبور ہوگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارتی حکومت نے ہر ممکن کوشش کرکے دیکھ لی مگر بھارتی عوام کھلے مقام پر رفع حاجت کرنے کی عادت چھوڑنے پر تیار نہ ہوئے، البتہ اب مسلم علماءکے ایک اہم فیصلے کے بعد امید پیدا ہو گئی ہے کہ بالآخر یہ لوگ اپنے گھروں میں ٹوائلٹ تعمیر کروانا شروع کردیں گے۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست ہریانہ، پنجاب اورہماچل پردیش کے 110 دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے 1200 سے زائد معززین نے ایک پنچایت منعقد کی، جس کی سربراہی 100 سے زائد مقامی علماءنے کی۔ عوام کو صحت اور پاکیزگی کی جانب مائل کرنے کے لئے علماءنے فیصلہ کیا کہ جس گھر میں ٹوائلٹ نہیں ہوگا وہاں کوئی بھی اپنی لڑکی نہیں بیاہے گا۔ تمام دیہاتوں کے نمائندگان نے اس فیصلے پر قائم رہنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ صرف اسی نوجوان کا رشتہ قبول کیا جائے گا جس کے گھر میں ٹوائلٹ موجود ہوگا۔

اس کو ابھی جلا ؤ، خاتون نے ’مینڈک‘ کو جنم دے دیا، پورا گاوٌں اکٹھا ہوگیا، نومولود نذر آتش
اس موقع پر شراب نوشی کے خلاف بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر شادی کے موقع پر باراتیوں میں سے کوئی بھی شراب نوشی کا مرتکب پایا گیا تو قاضی کو اختیار ہوگا کہ وہ نکاح پڑھانے سے انکار کردے۔ شادی کے موقع پر بینڈ باجے جیسی فضول خرچی پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔پنچایت میں سب سے اہم فیصلہ بچوں کی تعلیم کے متعلق کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ سب لوگ اپنے بچوں اور خصوصاً بیٹیوں کو بہرصورت تعلیم دلوائیں، چاہے اس کے لئے انہیں بھوکا ہی رہنا پڑے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -