دنیا کا جدید ترین ’ڈرون ٹینک‘،خصوصیات ایسی کہ عقل حیران رہ جائے
ماسکو (نیوز ڈیسک) سرد جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا کو نہ صرف عالمی سپر پاور کی حیثیت حاصل ہوگئی بلکہ اس کے خوفناک ہتھیاروں نے بھی دنیا پر اپنی دھاک بٹھادی۔ کئی دہائیوں سے طاقتور ترین ہتھیاروں کے لئے صرف امریکا مشہور تھا لیکن روس نے حال ہی میں ایک ایسا ٹینک متعارف کروادیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ مغرب کی جدید سے جدید ٹیکنالوجی سے بھی 20 سال آگے ہے۔
روس کے ارماتا ٹینک کی اہم ترین خوبی یہ بتائی گئی ہے کہ یہ دنیا کا پہلا ریموٹ کنٹرول ڈرون ٹینک ہوگا۔ اخبار ”دی گارڈین“ کے مطابق ٹینک کے ڈیزائنروں کا کہنا ہے کہ اس میں جدید ترین ہتھیار، ریموٹ کنٹرول ٹرٹ، زرہ بکتر اور ٹینک کے اندر فوجیوں کی حفاظت کے لئے ایک خصوصی کیپسول کا اہتمام کیا گیا ہے جو اندر موجود فوجیوں کو فیول ٹینک اور اسلحے سے مکمل طور پر علیحدہ اور محفوظ رکھے گا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایک ڈیزائنر نے بتایا کہ اس ٹینک کو چلانا اتنا ہی خوشگوار تجربہ ہے جتنا کہ کسی لگژری کار کو چلانا۔ ٹینک کے اندر موجود فوجیوں کو اسے آپریٹ کرنا ایسا ہی محسوس ہوگا گویا کہ وہ کوئی ویڈیو گیم کھیل رہے ہوں۔
ارماتا ٹینک کے چیف ڈیزائنر آندرے ترلیکوو کا کہنا ہے کہ اس میں استعمال کی گئی ٹیکنالوجی مستقبل میں اسے دنیا کا پہلا ایسا ٹینک بنادے گی کہ جسے سینکڑوں میل دور سے کنٹرول کیا جاسکے گا اور اس کے اندر فوجی بٹھانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ٹینک کے اوپر 125 ملی میٹر کی توپ نصب کی گئی ہے جو شیل کے علاوہ راکٹ بھی فائر کرسکتی ہے، جبکہ مستقبل میں اس پر غیر معمولی حد تک بڑی 152 ملی میٹر کی توپ نصب کرنے کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔
ٹینک میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ یہ اپنی طرف بڑھنے والے راکٹ، میزائل یا گولے کی سمت اور فاصلے کا درست اندازہ لگاکر اسے راستے میں ہی تباہ کردے گا، اور اگر کوئی ہتھیار اس تک پہنچ بھی جائے تو اس کے بیرونی خول میں پھٹنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے، جو ہتھیار کے اثر کو زائل کردے گا، جبکہ اندرونی کیپسول کی وجہ سے اندر موجود فوجی مکمل طور پر محفوظ رہیں گے۔