بھارت میں بہتے دریا میں یہ جھاگ کس چیز کی ہے؟جان کر آپ کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہوجائیں گے
نئی دلی (نیوز ڈیسک) دنیا کے کئی شہر اپنی خوبصورت جھیلوں کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں لیکن بھارت میں آئی ٹی کا دارالخلافہ کہلانے والا شہر بنگلور اپنی غلاظت کی جھیل کی وجہ سے دنیا میں مشہور ہو گیا ہے۔
اس شہر کے بیچوں بیچ ایک بڑی جھیل واقع ہے جس میں گھروں اور کاروباری علاقوں سے 50 کروڑ لیٹر انسانی فضلہ بہتا ہوا آتا ہے اور اس غلاظت کی مقدار اور رفتار کے باعث اس میں گرنے والا نہر نما نالہ بدبودار جھاگ سے بھرا رہتا ہے جبکہ جھیل بھی اس جھاگ سے بھری نظر آتی ہے۔ یہ غلیظ جھاگ اس قدر زیادہ مقدار میں پیدا ہو رہا ہے کہ چھلک کر سڑکوں پر بھی آ جاتا ہے اور ارد گرد کے مکینوں کی زندگی عذاب کئے رکھتا ہے۔ غلیظ جھیل کے قریب رہنے والے بزنس مین ایلان کلاندائیویلو کا کہنا ہے کہ ان کے ارد گرد کا علاقہ جھیل کے بلبلوں والے جھاگ سے بھرا رہتا ہے اور یہ جھاگ انتہائی قابل نفرت ہے۔ انہوں نے NDTV سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ جھاگ ڈٹرجنٹ، پیشاب اور فضلے کا آمیزہ ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ یہ غلاظت وائٹ فیلڈ انڈسٹریل ایریا میں موجود ہے جو کہ ملک کا سب سے زیادہ زرمبادلہ پیدا کرنے والاعلاقہ ہے۔
مزید پڑھیں :ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایپل ایک اور دماکہ کرنے کی تیاری میں
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ علاقے کے لوگوں میں گردوں کی بیماری اور کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ علاقے میں واقع پانی کنوئیں اور پانی کے دیگر زخائر تیزی سے آلودہ ہو رہے ہیں۔
شہری کہہ رہے ہیں کہ وہ ہمہ وقت پیشاب کی بو والے جھاگ کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں جبکہ دوسری جانب ریاست کے آلودگی کنٹرول ادارے کے چئیرمین ڈاکٹر وامن اچاریہ کا کہنا ہے کہ شہری بلاوجہ شور مچا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جھاگ خطرناک نہیں ہے بس اس میں سے بو آتی ہے، اور کوئی مسئلہ نہیں۔