’دن میں صرف دوبار ٹوائلٹ جانے کی اجازت‘ ہنگامے پھوٹ پڑے، پولیس طلب
لندن (نیوز ڈیسک)بچوں کی اصلاح و تربیت کے لئے ہر تعلیمی ادارہ کچھ اصول و ضوابط نافذ کرتا ہے مگر برطانیہ میں نارتھ یارک شائر کے ایک سکول نے ٹوائلٹ کے استعمال کے متعلق ایسا قانون نافذ کردیا کہ بیچارے بچے احتجاج کرتے ہوئے کلاسوں سے باہر نکل آئے، اور اتنا شدید احتجاج کیا کہ پولیس بلوانا پڑگئی۔
دی انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق بیڈیل ہائی سکول کے نئے قانون کے مطابق بچے صرف دو مخصوص وقفوں کے دوران ہی ٹوائلٹ استعمال کرسکتے ہیں، باقی سارا دن ٹوائلٹ جانے پر پابندی ہوگی۔ پہلا وقفہ 11:05 سے 11:25 تک اور دوسرا وقفہ 12:25 سے 12:45 منٹ تک ہوگا۔ اس سخت قانون سے بیچارے بچے اس قدر تنگ پڑے کہ احتجاجاً پرھائی چھوڑ کر سکول کے بڑے گراﺅنڈ میں جمع ہوگئے۔ اساتذہ کی تمام تر کوشش کے باوجود بچوں نے کلاسوں میں واپس جانے سے انکار کردیا۔
شرمناک شرط جیتنے والا نوجوان جان سے گیا ایسی موت کہ آپ بھی کانوں کو ہاتھ لگائیں گے
واقعہ کی اطلاع ملنے پر والدین بھی جمع ہوگئے، جن کا کہنا تھا کہ سکول میں تقریباً 600 بچے پڑھتے ہیں جن کے لئے دو مخصوص وقفوں کے دوران ٹوائلٹ استعمال کرنا ممکن نہیں ہے۔ والدین نے ٹوائلٹ کا وقت مخصوص کرنے کو توہین آمیز اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ ایک خاتون نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو کلاس کا کام ختم کرتے ہوئے دیر ہوگئی اور جب وہ 12:45 کے بعد ٹوائلٹ استعمال کرنے گئی تو اسے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ خاتون کا کہنا تھا کہ انہوں نے سکول انتظامیہ کو شکایت کی لیکن انہیں جواب دیا گیا کہ اگر کسی بچے کے پاس میڈیکل سرٹیفکیٹ ہو تو اسی صورت میں وہ مقررہ اوقات کے علاوہ ٹوائلٹ استعمال کر سکتا ہے۔
نارتھ یارک شائر پولیس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ سکول میں بچوں کے احتجاج کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کو بلوایا گیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سکول انتظامیہ کو سمجھایا گیا کہ یہ معاملہ پولیس کو بتانے کا نہیں ہے بلکہ بچوں اور والدین کے ساتھ مذاکرات کرکے اسے حل کیا جائے۔