یہ دو ہیکرز ہزاروں خواتین سے قابل اعتراض تصاویر کس طرح لے اڑے ؟جان کر آپ بھی چکرا جائیں گے

یہ دو ہیکرز ہزاروں خواتین سے قابل اعتراض تصاویر کس طرح لے اڑے ؟جان کر آپ بھی ...
یہ دو ہیکرز ہزاروں خواتین سے قابل اعتراض تصاویر کس طرح لے اڑے ؟جان کر آپ بھی چکرا جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) انٹرنیٹ پر پرائیویٹ تصاویر رکھنا آج کل ایک عام رجحان کی صورت اختیار کرچکا ہے لیکن یہ عمل کس قدر خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اس کا انکشاف امریکہ میں جاری ایک حالیہ مقدمے میں ہوا ہے۔

مزیدپڑھیں:اس ار ب پتی خاتون نے غلطی سے کروڑوں کی آئل کمپنی خرید لی،ایسے کیسے ہوسکتاہے؟جان کر آپ بھی سرپکڑکر بیٹھ جائیں گے
یہ مقدمہ برینڈن بورے اور ایتھنیسیئس اینڈریانا کس نامی دو افراد کے خلاف چلایا جارہا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ایسا سافٹ ویئر تیار کیا جو خودکار طریقے سے انٹرنیٹ صارفین کی پرائیویٹ تصاویر اور خصوصاً قابل اعتراض تصاویر چراتا ہے۔ الزامات میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے Photofucket نامی سافٹ ویئر تیار کیا جو Photobucket جیسی ویب سائٹوں پر تصاویر کی سرچ کرتا ہے اور خود کار طریقے سے ہزاروں لاکھوں تصاویر کو تلاش کرکے انہیں ہیکرز کے سرورز پر پہنچادیتا ہے۔
اس سے پہلے بھی تصاویر چوری کرنے والے سافٹ ویئر متعارف کروائے جاچکے ہیں لیکن یہ سافٹ ویئر اس حوالے سے خصوصی طور پر خطرناک ہے کہ یہ خودکار طریقے سے ویب پیجز کے ایڈریس ڈھونڈتا ہے اور پھر ان پر محفوط کی گئی تصاویر کو بھی خود ہی ڈھونڈتا ہے، چاہے یہ تصاویر کسی پرائیویٹ جگہ پر ہی کیوں نہ سٹور کی گئی ہوں۔ تصاویر چرانے والے ہیکرز کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے جبکہ ٹیکنالوجی ماہرین نے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ انٹرنیٹ پر اپنی ذاتی نوعیت کی تصاویر ہرگز نہ بھیجیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -