ایران میں کھدائی کے دوران 5 ہزار سال پرانی کھوپڑی دریافت لیکن اس میں ایک خاصیت ایسی کہ پوری دنیا کے ماہرین دنگ رہ گئے، کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ ایران میں بھی۔۔۔
تہران(مانیٹرنگ ڈیسک) ایران میں کھدائی کے دوران 5ہزار سال قدیم باشندوں کی باقیات ملیں جن میں ایک 13سالہ لڑکی کی کھوپڑی بھی شامل تھی۔ کئی دہائیوں سے ان باقیات پر ماہرین تحقیق کر رہے تھے۔ اب اس لڑکی کی کھوپڑی سے ایسا انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر کے ماہرین بھی دنگ رہ گئے ہیں۔ آئی ایف پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ یہ لڑکی استسقائے دماغ (Hydrocephalus)کے مرض میں مبتلا تھی اور اس زمانے میں اس کی کھوپڑی کا آپریشن بھی کیا گیا تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران میں طب کا شعبہ آج سے پانچ ہزار سال پہلے اتنا ترقی یافتہ تھا کہ دماغ جیسے حساس حصے کے آپریشن بھی کیے جاتے تھے۔اس دریافت نے ایران کی طبی تاریخ ہی تبدیل کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین کو اس لڑکی سمیت 13افراد کی یہ باقیات 1977ءمیں سیستان اور ایرانی بلوچستان سے ملی تھیں جن پر تحقیقات کی جا رہی تھیں۔اب ان باقیات پر تحقیق کرنے والے ایک ماہر سید منصور نے ایک کتاب لکھی ہے جس میں انہوں نے یہ چشم کشا انکشافات کیے ہیں۔انہوں نے لکھا ہے کہ ”ابتدائی تحقیق میں ہمیں معلوم ہوا کہ یہ کھوپڑی کسی خاتون کی ہے جس کی عمر 18سال کے لگ بھگ تھی۔ اس کھوپڑی پر دائیں طرف ایک ہڈی میں دراڑ موجود تھی۔ جب ہم نے اس پر تفصیلی تحقیق کی تو معلوم ہوا کہ اس لڑکی کی عمر 13کے لگ بھگ تھی اور یہ دراڑ دراصل اس وقت کے سرجنز کی پیدا کردہ تھی جنہوں نے اس کی کھوپڑی کی ہڈی کاٹ کر اس کا آپریشن کیا تھا۔“ رپورٹ کے مطابق یہ کھوپڑی اس وقت ’تہران میوزیم آف میڈیکل ہسٹری‘ میں نمائش کے لیے رکھ دی گئی ہے۔