چند ماہ قبل اس آدمی نے اپنی بیوی سے دور رہنے کیلئے بینک لوٹ لیا تاکہ اسے جیل بھیج دیا جائے، اس خبر نے دنیا میں ہنگامہ برپا کیا لیکن اب اس شہری کو سزا سنادی گئی، کیا سزا دی گئی؟ جان کر آپ بھی ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوجائیں گے
نیو یارک (نیوز ڈیسک) دنیا کی انوکھی ترین بینک ڈکیتی کرنے والے71 سالہ امریکی ڈکیت کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے اور یہ فیصلہ بھی معمر ڈکیت کے نرالے جرم کی طرح کافی دلچسپ ہے۔
ویب سائٹ کینسس سٹی کی رپورٹ کے مطابق لارنس جان رپل نامی ڈکیت کو عدالت نے صرف یہ سزا سنائی ہے کہ وہ چھ ماہ تک اپنے گھر پر ہی رہے گا، کہیں آئے جائے گا نہیں۔ دراصل مقدمہ درج کروانے والے بینک کی انتظامیہ نے خود ہی اس کیلئے رحم کی اپیل کر دی تھی جس کے بعد عدالت نے بھی اسے سخت سزا دینا مناسب نہیں سمجھا۔
لارنس نے ڈکیتی کی یہ عجیب و غریب واردات جنوری کے مہینے میں کی تھی۔ وہ کینسس پولیس ہیڈ کوارٹر کے قریب واقع بینک آف لیبر میں گیا اور کیشیئر کو ایک پرچی تھمائی جس پر لکھا تھا ” میرے پاس پستول ہے۔ تمام رقم میرے حوالے کر دو۔ “ گھبرائی ہوئی کیشیئر نے اپنے پاس موجود 2924 ڈالر (تقریباً 3 لاکھ پاکستانی روپے ) کی رقم لارنس کے حوالے کر دی، لیکن رقم لے کر فرار ہونے کی بجائے وہ وہیں ایک بنچ پر بیٹھ گیا۔
’یہ چیز میں لوں گا.... نہیں ....میں لوں گی‘ شادی کی رات ہی نوبیاہتا میاں بیوی میں لڑائی ہوگئی، ہاتھاپائی اور یہاں تک کہ بیگم جان سے ہی گئی، کس چیز پر لڑرہے تھے؟ جان کر آپ بھی اپنا سرپکڑلیں
دریں اثنا بینک انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع کر دی بینک میں ایک ڈاکو گھس آیا تھا۔ پولیس اہلکاروں کی تعداد بھرپور تیاری کے ساتھ بینک پہنچ گئی لیکن جب اہلکار اندر داخل ہوئے تو لارنس نے خود انہیں اشارہ کر کے اپنے پاس بلایا۔ اس نے لوٹی ہوئی رقم پولیس والوں کے حوالے کی اور ان سے درخواست کی کہ وہ اسے جیل پہنچا دیں۔
لارنس کے جرم پر ہر کوئی حیران تھا لیکن اصل حیرانی کی بات اس وقت سامنے آئی جب دوران تفتیش اس نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ سے اتنا تنگ تھا کہ اس کے ساتھ رہنے کی بجائے ڈکیتی کر کے جیل جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ لارنس کے خلاف بینک ڈکیتی کے الزام کے تحت مقدمہ چلایا گیا جس کے دوران اس کی ذہنی پریشانی اور ڈپریشن کے متعلق مزید تفصیلات سامنے آئیں۔ معمر ملزم کی ذہنی حالت کے بارے میں معلومات ملنے پر بینک کے نائب صدر نے بھی عدالت سے درخواست کی کہ اسے سخت سزا نہ دی جائے کیونکہ وہ کوئی عادی مجرم نہیں ہے بلکہ اپنے گھریلو حالات اور ذہنی پریشانی سے تنگ آکر یہ جرم کر بیٹھا تھا۔ عدالت نے بھی لارنس کے حالات و معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے جیل بھیجنے کی بجائے چھ ماہ گھر پر گزارنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے اس کے نفسیاتی علاج اور سماجی بحالی کیلئے فوری اقدامات کرنے کا حکم بھی جاری کیاہے۔
جب جج نے مقدمے کا فیصلہ سنایا تو لارنس کی اہلیہ بھی عدالت میں موجود تھی۔ یہ وہی خاتون ہے جس سے نجات پانے کیلئے لارنس نے بینک ڈکیتی کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، تاہم مقدمے کے دوران وہ ہر قدم پر اس کے ساتھ رہی اور فیصلے کے بعد اسے اپنے ساتھ لے کر گھر روانہ ہوئی۔