جسم پر زیادہ بالوں والے مردوں کیلئے بڑی خوشخبری، حیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا

جسم پر زیادہ بالوں والے مردوں کیلئے بڑی خوشخبری، حیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا
جسم پر زیادہ بالوں والے مردوں کیلئے بڑی خوشخبری، حیرت انگیز فائدہ سامنے آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) مردوں کے جسم پر بالوں کی کثرت کے بارے میں مختلف آراء پائی جاتی ہیں۔ اگرچہ غالب رائے یہی ہے کہ یہ مردانہ جسمانی خصائص کا بنیادی حصہ ہیں لیکن بالوں کی کثرت کو عموماً مذاق کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔
اگر آپ کے جسم پربھی بالوں کی مقدار خاصی نمایاں ہے تو آپ کیلئے خوشخبری ہے کہ یہ مردانگی کے علاوہ ذہانت و فطانت کی نشانی بھی ہیں۔ یہ انکشاف ایک سائنسدان ڈاکٹر ایکاراکودی نے ایسوسی آف یورپین سائیکاٹرسٹس کی حالیہ کانفرنس میں اپنی تحقیق پیش کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹرایکاراکودی 22سال کے طویل عرصہ سے جسمانی بالوں اور ذہانت کے درمیان تعلق پر تحقیق کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ان کے مشاہدات اور تحقیقات یہ ثابت کرتی ہیں کہ ڈاکٹروں، انجینئروں، سائنسدانوں سمیت ہر شعبے کے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ذہین افراد کے جسموں پر بالوں کی کثرت ہوتی ہے، اور یہ گھنے بال خصوصاً سینے پرنمایاں نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: گنجے اور گرتے بالوں والوں کیلئے بڑی خوشخبری ،پیاز کے ذریعے بال پھر سے گھنے بنانے کا آزمودہ طریقہ 
امریکا میں ڈاکٹروں پر ایک تحقیق میں انہوں نے معلوم کیا کہ زیر تربیت مرد ڈاکٹروں میں سے 45 فیصد کے جسموں پر گھنے بال تھے، جبکہ اس کے برعکس عام لوگوں میں گھنے بالوں والے مردوں کی شرح 10 فیصد سے کم تھی۔ اسی طرح بھارتی شہر کیرالہ میں بھی ایک تحقیق کی گئی جس میں معلوم ہوا کہ میڈیکل اور انجینئرنگ کے طلباء کے جسم پر عام مردوں کی نسبت بہت زیادہ بال تھے۔ بالوں سے بھرپور جسم والے طلباء کے تعلیمی گریڈ بھی دیگر طلباء سے بہتر پائے گئے ہیں۔ مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ ذہین ترین افراد کی تنظیم Mensa (جس کا رکن بننے کیلئے آئی کیو 140 سے زیادہ ہونا ضروری ہے) کے 117 مرد ارکان پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان کے سینے کے علاوہ کمر پر بھی گھنے بال تھے۔
ڈاکٹر ایکارا کو دی نے اپنی تحقیق پیش کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ جن مردوں کے جسم پر بال نہیں انہیں مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ یہ دلچسپ مثال بھی موجود ہے کہ انسانی تاریخ کے ذہین ترین افراد میں شمار ہونے والے سائنسدان آئن سٹائن کے جسم پر بال نہ تھے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -