آرام سے جہاز میں بیٹھی مسلمان خاتون کے پاس آکر ایک مسافر نے ایسی افسوسناک بات کہہ دی کہ ہنگامہ برپاہوگیا، معاملہ عدالت پہنچ گیا
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کو تہذیب کا سبق سکھانے والے امریکا میں مسلمانوں کے ساتھ جوہورہا ہے اسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہی نہیں بلکہ انسانیت کے نام پر شرمناک دھبہ قرار دیا جاسکتا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف شدید تعصب پر مبنی ایک انتہائی قابل مذمت واقعہ ساﺅتھ ویسٹ ائیرلائنز کی امریکا سے نیومیکسیکو جانے والی پرواز میں پیش آیا، جس کا نشانہ ایک پر امن مسلمان خاتون کو بنایا گیا۔
ہفنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے شکاگو شہر سے نیو میکسیکو کے البکورکو شہر کے لئے روانہ ہونے والی پرواز میں امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا سے تعلق رکھنے والا 37سالہ شخص گل پارکر پین بھی سوار تھا۔ یہ شخص اچانک اپنی سیٹ سے اٹھا اور اگلی سیٹ پر خاموشی سے بیٹھی ایک مسلمان خاتون کے سامنے کھڑا ہوگیا، پھر یہ جنونی انداز میں چلایا ”اسے اتارو، یہ امریکا ہے“ اور خاتون کے چہرے سے اس کا حجاب نوچ ڈالا۔ مسلمان خاتون نے اچانک اپنے چہرے سے حجاب کھینچ لئے جانے پر سخت توہین محسوس کی اور فوری طور پر اپنے چہرے کو دوبارہ چھپایا۔ فضائی عملہ مداخلت نہ کرتا تو نجانے یہ جنونی نجانے مزید کیا حرکت کرگزرتا۔ یہ واقعہ دوران پرواز پیش آیا، اور آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ اس کے بعد بیچاری خاتون کا سفر کس طرح کٹا ہو گا۔
تاریخ میں پہلی مرتبہ اس مسافر جہاز میں ایسی چیز متعارف کروادی گئی جو اس سے پہلے کبھی کسی جہاز میں نہ تھی، دیکھ کر آپ کا دل بھی اس میں سفر کرنے کو کرے گا
متاثرہ خاتون نے بعدازاں شیطان صفت شخص کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔ مقدمے کی کارروائی شرو ع ہوئی تو بزدل شخص نے سزا سے بچنے کے لئے حیلے بہانے شروع کردئیے۔ اس کی وکیل ایمبر فین برگ کا کہنا تھا کہ ان کا کلائنٹ اپنے کئے پر شرمندہ ہے اور اپنی اصلاح کے لئے کوشاں ہے۔
امریکی اداروں کی اپنی رپورٹس کے مطابق سال 2015ءکے دوران مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب پر مبنی جرائم میں تین گنا اضافہ ہوچکا ہے۔ اس سال کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی تعداد گزشتہ 15 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔