جیب خرچ جمع کرکے 13 سالہ بچے نے ایسے کاروبار میں ڈال دئیے کہ دنوں میں ہی کروڑ پتی بن گیا، وہ خبر جو ہر نوجوان کو ضروری پڑھنی چاہیے

جیب خرچ جمع کرکے 13 سالہ بچے نے ایسے کاروبار میں ڈال دئیے کہ دنوں میں ہی کروڑ ...
جیب خرچ جمع کرکے 13 سالہ بچے نے ایسے کاروبار میں ڈال دئیے کہ دنوں میں ہی کروڑ پتی بن گیا، وہ خبر جو ہر نوجوان کو ضروری پڑھنی چاہیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (نیوز ڈیسک) سکول جانے والے اکثر بچے اپنا جیب خرچ مضر صحت فاسٹ فوڈ پر لٹاتے نظر آتے ہیں لیکن ایک امریکی بچے نے جیب خرچ جمع کر کے ایسا کام کر دکھایا کہ چھوٹی سی عمر میں ہی کروڑ پتی بن گیا ہے۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق ہاروے ملنگٹن نامی بچے نے تین سال قبل اس وقت اپنا ذاتی کاروبار شروع کیا جب وہ صرف 13 سال کا تھا، مگر آج وہ برطانیہ کی کامیاب اور امیر ترین شخصیات میں شمار ہونے لگا ہے۔ اس دلچسپ کہانی کا آغاز اس وقت ہوا جب ایک دن ہاروے نے دیکھا کہ اس کے والد کی گاڑی کی ونڈ سکرین پر ٹیکس کی یاد دہانی کروانے والا نوٹس موجود نہیں تھا۔ جب اس نے اپنے والد سے اس کی وجہ پوچھی تو اس کا کہناتھا کہ ایسے نوٹس تیار کرنے والا کوئی نہیں جو کار مالکان کو یاد دلاسکے کہ ان کے ٹیکس کی تاریخ کب گزرجائے گی اور کب انہیں اس غلطی کی پاداش میں بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ ہاروے نے فوری طور پر اپنے والد سے کہا کہ اپنے جمع شدہ جیب خرچ سے ایک ایسا کام کرنا چاہے گا جو اس مسئلے کو حل کردے گا۔ ہاروے کے والد نے بیٹے کی دلچسپی دیکھ کر اسے جمع شدہ دو ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 3لاکھ پاکستانی روپے) کی رقم سے کاروبار کی اجازت دے دی اور اپنے ایک ڈیزائنر دوست سے اس کا تعارف بھی کروایا۔
ہاروے نے جلد ہی کار کی ونڈ سکرین پر لگنے والا ایک نوٹس تیار کرلیا جس پر ٹیکس کی مقررہ تاریخ کی معلومات درج کی جاتی تھیں۔ اس نے ایک ویب سائٹ قائم کی جس پر وہ گاڑی مالکان کے ٹیکس کی مقررہ تاریخوں کی معلومات اکٹھی کرتا تھا اور پھر ان لوگوں سے رابطہ کرکے انہیں پیشکش کرتا تھا کہ وہ اپنی ٹیکس معلومات کے مطابق تیار کیا گیا خصوصی نوٹس منگوالیں اور اسے گاڑی کی ونڈ سکرین پر چسپاں کرلیں تاکہ انہیں تاخیر کی وجہ سے جرمانے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

’21 سال کی عمر میں مجھے نوکری سے نکال دیا گیا تو والد سے 80 ہزار روپے اُدھار لے کر دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک چلی گئی، وہاں یہ کام کیا اور دنوں میں ہی کروڑ پتہ بن گئی‘
ہاروے کا یہ آئیڈیا بہت مقبول ہوا اور جلد ہی لوگ اس کے تیار کئے ہوئے یاددہانی نوٹس منگوانے لگے۔ یہ کاروبار اس قدر پھلا پھولا کہ ہاروے نے مختصر عرصے میں ہی ایک لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً ڈیڑھ کروڑ پاکستانی روپے) کی رقم کمالی۔ اس رقم کا اس نے ایک اور اچھا استعمال کیا کہ قریبی علاقے میں دستیاب تین ایکڑ زمین خرید لی۔ یہ زمین تقریباً ایک سال تک اس کی ملکیت رہی اور خوش قسمتی سے کچھ عرصہ قبل اس زمین کی خریداری کے لئے ایک بڑی کاروباری شخصیت نے اس سے رابطہ کرلیا۔ یہ شخص ایک رئیل سٹیٹ کمپنی کا مالک تھا اور ہاروے کی زمین کے اردگرد واقع زمینیں خرید چکا تھا۔ اب اسے خریدی گئی زمین کے درمیان واقع تین ایکڑ بھی خریدنے میں دلچسپی تھی اور وہ اس کے لئے 20 لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 30 کروڑ پاکستانی روپے) کی پیشکش کررہا تھا۔ ہاروے کا کہنا ہے کہ یہ پیشکش اتنی اچھی تھی کہ اسے رد نہیں کیا جاسکتا تھا لہٰذا اس نے اپنی زمین بیچ کر مزید لاکھوں ڈالر حاصل کرلئے۔

چھوٹی سی عمر میں بے پناہ دولت جمع کرنے کے باوجود ہاروے ایک منکسر المزاج بچہ ہے۔ اس کے والد کا کہنا ہے کہ دولت نے اس کا دماغ خراب نہیں کیا بلکہ وہ اب بھی ایک باادب بچہ ہے جو اپنے عزیزوں اور دوستوں کا بہت خیال رکھتا ہے۔ وہ اپنی دولت سے اپنے موجودہ کاروبار کو وسعت دینا چاہتا ہے جبکہ ایک نیا کاروبار شروع کرنے کی منصوبہ بندی بھی کررہا ہے۔ ہاروے کے والد کا کہنا تھا کہ انہیں اپنے بیٹے کی صلاحیتوں پر یقین ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ اس کی اب تک کی کامیابیاں تو صرف آغاز ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -