کونسے پیشوں میں کافی سب سے زیادہ پی جاتی ہے، دلچسپ تحقیق
لندن(نیوز ڈیسک) ہزاروں لوگ گھروں سےر وزی روٹی کمانے نکلتے ہیں اور اپنے اپنے کام کی جگہ پر کام کرنے سے اپنے دن کا آغاز کرتے ہ یں لیکن اکثرت کام کرنے سے پہلے کافی کے گھونٹ لینا ضروری سمجھتی ہے۔ ایک سروے کے مطابق صحافی، استاد، پولیس افیسر، پلمبرز اور تجارتی لوگ دن کا آغاز کافی سے ہی کرتے ہیں۔ وہ یہاں تک ہی اکتفا کرنے کی بجائے دن میں چار سے پانچ کپ کافی کے مزید پیتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق نرسز، میڈیکل سٹاف، کمپنی ایگزیکٹوز اور ٹیلی کاسٹرز کی اکثریت کافی کے نشے میں ہی مبتلا رہتے ہیں۔ اس فہرست میں ڈرائیورز کا نام بھی شامل کرلیں۔ اب ماہرین اس رائے پر بٹے ہوئے دکھائی۹ دیتے ہیں کہ آیا کافی صحت کے لئے مفید ہے یا مضر۔برطانیہ کی پریس ڈسٹری بیوشن کمپنی نے اس ہزار پروفیشنلز پر ایک سروے کروایا اور نتیجہ اخذ کیا کہ 83 فیصد لوگ دن میں کم از کم ایک کپ کافی تو ضرور پیتے ہیں اور 70 فیصد اس بات پر بضد ہیں کہ کافی نہ ملنے کی صورت میں ان کے استعداد کار میں نمایاں فرق آتا ہے، 71 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ محض کافی کی خوشبو ہی ان کی استعداد کار کو بڑھا دیتی ہے۔این ایچ ایس چوائسز کے مطابق چار کپ کافی بلند فشار خون کے لئے کافی ہوتے ہیں اور اتنی ہی مقدار ڈی ہائیڈرین کے لئے بھی کافی ہوتی ہے۔ اس سے قبل کی گئی تحقیقات ثابت کرچکی ہے کہ کافی سے ہارٹ اٹیک کے امکانات بڑھتے ہیں۔ لیکن جدید تحقیق کے مطابق کافی کی متعدل مقدار پینے سے دل کے امراض میں افاقہ دکھائی دیتا ہے۔ ایک اور نتکہ سامنے آیا ہے کہ وہ لوگ جو ناکافی عادی ہوتے ہیں ان کی کارکردگی ان لوگوں سے سے بہتر ہوتی ہے جو اس نشے سے عادی ہوتے ہیں۔ کافی کے نشے میں لت افراد کے لئے اس تحقیق کو سامنے رکھنا ضروری ہے جس میں پروفیسر راجر نے 20 سال مغز ماری کرکے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کافی صحت کے لئے اچھی نہیں ہے۔