وہ وکیل جو خواتین کو ایسے طریقے سے اپنی ہوس کا نشانہ بناتا تھا کہ انہیں اپنے ریپ کا پتہ ہی نہ چلتا تھا

وہ وکیل جو خواتین کو ایسے طریقے سے اپنی ہوس کا نشانہ بناتا تھا کہ انہیں اپنے ...
وہ وکیل جو خواتین کو ایسے طریقے سے اپنی ہوس کا نشانہ بناتا تھا کہ انہیں اپنے ریپ کا پتہ ہی نہ چلتا تھا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ہپناٹزم کوجہاں بہت سے امراض، بالخصوص نفسیاتی عارضوں سے نجات کے لیے بطور طریقہ¿ علاج استعمال کیا جاتا ہے وہیں جرائم پیشہ افراد اور نوسرباز بھی اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں کو لوٹتے بھی ہیں لیکن امریکہ میں ایک سابق وکیل نے انتہائی شرمناک کام کے لیے ہپناٹزم کا استعمال کرکے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔

نوجوان لڑکی کی ایسی حرکت کہ اُس کے شوہر نے اُسے انٹرنیٹ پر فروخت کیلئے پیش کردیا، لیکن پھر کیا ہوا؟ اس نے کبھی خوابوں میں بھی نہ سوچا ہوگا
امریکی ریاست اوہائیو سے تعلق رکھنے والا مائیکل ڈبلیو فائن نامی یہ سابق وکیل خواتین کو ہپناٹائز کرکے انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، اس عرصے میں اس نے 6خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ تمام خواتین اس کے پاس اپنے مقدمات لے کر آئی تھیں۔ 2014ءمیں انہی میں سے ایک خاتون نے مائیکل کے خلاف پولیس کو رپورٹ کر دی جس پراسے گرفتارکرکے اس کے خلاف مقدمہ چلایا گیا اور جرم ثابت ہونے پر اسے 12سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔اسے اغواءاور جنسی زیادتی کے الزامات ثابت ہونے پر یہ سزا سنائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کو شکایت کرنے والی خاتون وکیل کے پاس بچوں کی حوالگی کے مقدمے کے سلسلے میں آئی تھی جہاں اس نے خاتون کو ہپناٹائز کرکے اس سے جنسی زیادتی کر ڈالی۔ جب وہ ہوش میں آئی تو اسے احساس ہوا کہ اس کے ساتھ زیادتی ہو چکی ہے لیکن وہ اسے اپنا وہم سمجھی۔ اس کے بعد ایک اور جگہ اس کی وکیل سے ملاقات ہوئی۔ یہاں بھی اسے ویسا ہی محسوس ہوا۔ جس پر وہ پولیس کے پاس چلی گئی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -