دنیا کی افسوسناک ترین شادی

دنیا کی افسوسناک ترین شادی
دنیا کی افسوسناک ترین شادی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیروبی(نیوزڈیسک)بیٹیوں کو رخصت کرنے اور دلہن کو بیاہ کرلانے کے رسوم ورواج دیناکے مختلف علاقوں میں بہت مختلف ہیں لیکن کینیا کے پو کوٹ (pokot)قبائل میں آ پ انہیں بیٹیاں بیچنے اور دلہنیں اغواءکر نے کی رسم کہہ سکتے ہیں۔ یہاں جب لڑکیاں 14سال کی عمر کو پہنچ جا تی ہیں تو ان کے باپ انہیں خبر کئے بغیر ان کا سودا کر لیتے ہیں۔ عام طور پریہ اپنی نو عمر بیٹیوں کو 20بکر یو ں ،10عدد گائے اور تین اونٹوں کے بدلے کسی بھی مرد ہاتھ بیچ دیتے ہیں ۔ چودہ سال کی ہونے پر لڑکیوں کو تاریک خیموں میں بند کردیا جا تا ہے اور تقریباً ایک ماہ کے بعد باہر نکالا جاتا ہے ۔

وینز ویلا میں لڑکیوں کو حسین کیسے بنایا جاتا ہے ؟جان کر آپ کانپ جائیں گے

اس کے بعد جس لڑکی کے والد نے اس کا سودا کرلیا ہوتا ہے اسے ادائیگی کرنے والا مرد اپنے ساتھیوں کے ساتھ اغواءکرنے پہنچ جاتاہے ۔عموماًیہ عمل پر تشدد ہو تا ہے اور اس کے دوران کوئی بھی زخمی ہوسکتا ہے ۔ حملہ آور چیختی چلاتی لڑکی کو اٹھاکر فرار ہو جاتے ہیں اور اسے اپنے قبیلے یا علاقے میں لے جاکر زبردستی دلہن بنالیا جاتا ہے ۔ اس زیادتی سے پہلے ان لڑکیو ں کو بچپن میں ہی زنانہ ختنے کے ظلم کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے دوران ان کے نازک اعضاءکا کچھ حصہ بلیڈ ،چھری یا شیشے کے ٹکروں سے کاٹا جاتا ہے ۔اگر چہ یہ وحشیانہ اقدامات قانون ،اخلاقیات اور مذہب کی تعلیمات کے خلاف ہیں لیکن کینیاسمیت کئی افریقی ممالک میں یہ صدیوں سے جاری ہیں ۔

دنیا کا وہ انوکھا ملک جہاں بیشتر سڑکوں کا کوئی نا م نہیں تفصیلات جاننے کیلئے وزٹ کریں 

مزید :

ڈیلی بائیٹس -