زمبابوے میں مارشل لاء، ایک طرف ہزاروں لوگ بھوکے مرتے رہے اور دوسری جانب صدر موگابے کی بیگم نے کروڑوں روپے کس عیاشی میں اُڑا دئیے، جان کر پاکستانی بھی حیران پریشان رہ جائیں گے

زمبابوے میں مارشل لاء، ایک طرف ہزاروں لوگ بھوکے مرتے رہے اور دوسری جانب صدر ...
زمبابوے میں مارشل لاء، ایک طرف ہزاروں لوگ بھوکے مرتے رہے اور دوسری جانب صدر موگابے کی بیگم نے کروڑوں روپے کس عیاشی میں اُڑا دئیے، جان کر پاکستانی بھی حیران پریشان رہ جائیں گے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ہرارے(مانیٹرنگ ڈیسک)ہمارے حکمران طبقے کی عیاشیاں ایک مثال سمجھی جاتی ہیں لیکن سیاسی طلاطم میں گھرے ملک زمبابوے پر نظر ڈالیں تو پتا چلتا ہے کہ اس دنیا میں ایسے ممالک بھی ہیں جن کے حکمران اپنی عوام کو لوٹنے میں ہمارے ارباب اختیار سے بھی آگے ہیں۔
میل آن لائن کے مطابق فوجی بغاوت کا سامنا کرنے والے زمبابوے کے حکمران رابرٹ موگابے کی اہلیہ خاتون اول گوچی گریس کی شاہ خرچیوں کے چرچے تو ہمیشہ سے تھے لیکن اس معاملے کی ہوش ربا تفصیلات اب سامنے آ رہی ہیں۔ پتا چلا ہے کہ خاتون اول نے اپنی بیٹی کی شادی پر 30لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 45 کروڑ پاکستانی روپے) سرکاری خزانے ست خرچ کئے۔ وہ بیرون ملک شاپنگ اور ایک قیمتی رولز رائس گاڑی کی خریداری پر حال ہی میں تین لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً 5کروڑ پاکستانی روپے) خرچ کرچکی ہیں۔ وہ یورپ سے لے کر امریکہ تک دنیا کے امیر ترین ممالک میں شاپنگ اور سیر و تفریح کے لئے بکثرت سرکاری خرچے پر دورے کرتی رہی ہیں۔

اگر آپ یہ ایک کام کر کے دکھا دیں تو دنیا کے امیر ترین آدمی بل گیٹس آپ کو ایک ارب روپے دیں گے، طریقہ جانئے
گریس کے 93 سالہ خاوند رابرٹ موگابے فوجی بغاوت کے بعد گھر میں زیر حراست ہیں۔ ان کا یہ گھر بھی دراصل ایک بڑا محل ہے جس میں عالی شان سہولیات سے مزئین 25سے زائد بیڈ روم ہیں اور اس کی کل مالیت 75 لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً سوا ارب پاکستانی روپے) سے زیادہ ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق موگابے اور گریس کے بچے بھی دل کھول کر خرچ کرتے ہیں۔ حال ہی میں سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں ان کا نوعمر بیٹا 45ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 70 لاکھ پاکستانی روپے) کی گھڑی پر مہنگی شراب انڈیلتا نظر آتا ہے۔ اس موقع پر وہ یہ کہتا ہوا نظر آتا ہے کہ وہ کچھ بھی کرسکتا ہے کیونکہ اس کا باپ ملک کا حکمران ہے۔ گزشتہ ماہ ان کے بڑے بیٹے نے دو نئی لیموزین گاڑیاں بھی منگوائی ہیں۔


یاد رہے کہ گریس، رابرٹ موگابے کی اہلیہ بننے سے پہلے ان کے دفتر میں ٹائپسٹ کی نوکری کرتی تھیں۔ موگابے سے ان کی شادی 1996ءمیں ہوئی۔ کہا جاتا ہے کہ شادی کے بعد وہ ہر سال کم از کم 20لاکھ پاﺅنڈ (تقریباً30کروڑ پاکستانی روپے) کی شاپنگ کرتی رہی ہیں۔ ان کی سالانہ شاپنگ میں ہیرے کی درجن بھر انگوٹھیاں، دنیا کے مہنگے ترین فیرا گامو شوز کے 60 جوڑے، گوچی کے جوتوں کے30 جوڑے، اور تقریباً سوا کروڑ روپے کی رولیکس گھڑیاں شامل ہوتی ہیں۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -