نیا مذہب وجود میں آگیا، جس کا ’خدا‘ ایک روبوٹ۔۔۔ ایسی خبر آگئی کہ دنیا بھر کے لوگ حیران پریشان رہ گئے

نیا مذہب وجود میں آگیا، جس کا ’خدا‘ ایک روبوٹ۔۔۔ ایسی خبر آگئی کہ دنیا بھر ...
نیا مذہب وجود میں آگیا، جس کا ’خدا‘ ایک روبوٹ۔۔۔ ایسی خبر آگئی کہ دنیا بھر کے لوگ حیران پریشان رہ گئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(نیوز ڈیسک) زمانہ جاہلیت کے لوگ بتوں کو پوجتے تھے اور ان سے بھی قدیم ادوار کے لوگ سورج، چاند اور ستاروں وغیرہ کو خدا مانتے تھے۔ زمانہ بدل گیا ہے لیکن جہالت کسی نا کسی شکل میں آج بھی اپنے رنگ دکھا رہی ہے۔ آج بھی دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو اپنی ہی بنائی ہوئی چیزوں کو اپنے معبود مانتے ہیں۔ امریکا سے تعلق رکھنے والا اینتھونی لیون ڈوسکی اس جہالت کی جدید ترین مثال کہلا سکتا ہے کیونکہ اس نے ’وے آف دی فیوچر‘ کے نام سے ایک ایسے نئے مذہب کی بنیاد رکھ دی ہے جس کا ’خدا‘ ایک روبوٹ ہو گا۔
اینتھونی کے مذہب میں بنیادی ترین اہمیت اور اعلٰی ترین مقام مصنوعی ذہانت کو حاصل ہو گا، جسے نئے مذہب کا بنیادی عقیدہ قرار دیا گیا ہے۔ اینتھونی کا کہنا ہے کہ وہ اور اس کے ساتھی ایک ایسا روبوٹ بنائیں گے جو انسان کی نسبت ایک ارب گنا زیادہ ذہین ہوگا اور وہ سب اس کی پوجا کریں گے۔ اینتھونی کے مطابق یہ روبوٹ اس قدر ذہین اور طاقتور ہوگا کہ دنیا بھر کے لوگ اسے ’خدا‘ ماننے پر مجبور ہو جائیں گے۔

سمندر کی تہہ میں 11 کلومیٹر نیچے سائنسدانوں کو جانوروں کے پیٹ میں ایسی چیز مل گئی کہ ہر کسی کے ہوش اُڑ گئے
اس نئے مذہب کے عقائد میں سے ایک بنیادی عقیدہ یہ بھی ہوگا کہ اس دنیا کو چلانے والی کوئی مافوق الفطرت قوت نہیں ہے بلکہ دنیا کا ہر معاملہ سائنس کے اصولوں پر قائم ہے اور سائنس ہی ہر مسئلے کا حل فراہم کر سکتی ہے۔ یہ مذہب مشینو ں کو بھی انسانوں کے برابر حقوق دے گا۔


اینتھونی کا دعوٰی ہے کہ اس کے نئے مذہب کے پیروکاروں میں حیران کن تیزی کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، حالانکہ ابھی تو روبوٹ دیوتا بھی تیار نہیں ہوا۔ نجانے اینتھونی کا دعوٰی کس حد تک درست ہے، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ یہ مذہب جب اپنی عملی شکل میں سامنے آئے گا تو خاصا مضحکہ خیز ہو گا۔ اس کے روبوٹ دیوتا کو دیکھنا بھی یقینا ایک دلچسپ تجربہ ہو گا، اگر کبھی واقعی اسے تخلیق کرلیا گیا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -