مینڈک جو کینسر کا علاج کرے

مینڈک جو کینسر کا علاج کرے
مینڈک جو کینسر کا علاج کرے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سڈنی (نیوز ڈیسک) مردوں میں پائے جانے والے خطرناک پراسٹیت کینسر کا علاج ایک زہریلے مینڈک میں دریافت ہوگیا ہے، آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کی پی ایچ ڈی کی محقق ڈاکٹر جنگ جنگ نے اپنی تحقیق میں دریافت کیا کہ ”کین ٹوڈ“ نامی مینڈک کا زہر پراسٹیٹ کینسر کے خلیوں کو تباہ کردیتا ہے اور اہم بات یہ ہے کہ اس کا اثر صرف کینسر زدہ خلیوں پر ہوتا ہے جبکہ صحتمند خلیے محفوظ رہتے ہیں۔ یونیورسٹی کے پروفیسر، ہریندراپاریکھ نے بتایا کہ چین میں اس نسل کے مینڈک کو روایتی ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے جن سے کینسر، جلد اور گلے کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ چین میں اس مینڈک کی بے پناہ مانگ کی وجہ سے اس کی تعداد بہت کم ہوگئی ہے اور اب آسٹریلوی مینڈک میں دریات ہونے والے زہر کو چین درآمد کرسکے گا۔ ڈاکٹر جنگ جنگ کے خاندان میں روایتی طور پر مینڈک سے ادویات بنائی جاتی رہی ہیں اور انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ غیر محفوظ روایتی طریقے کی بجائے اب اس زہر کو محفوظ سائنسی طریقے سے علاج کیلئے استعمال کیا جاسکے گا۔ مینڈک کے زہر سے ادویات تیار کرنے کیلئے تجربات کا آغاز کردیا گیا ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایک سے ڈیڑھ سال میں یہ ادویات تیار کرلی جائیں گی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -