ڈائٹ مشروبات کے بارے میں تشویشناک تحقیق
بیجنگ (نیوز ڈیسک) لاکھوں افراد لوکیلور مصنوعی مٹھاس پر پتلا رہنے کے لئے انحصار کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ لوکیولری مصنوعی مٹھاس سے موٹاپے کے مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ۔ محققین خوفزدہ ہیں کیونکہ یہ متبادل مصنوعی مٹھاس ڈائٹ مشروبات اور ساشوں کی شکل میں مختلف کیفے پر عام دستیاب ہوتی ہے۔ دراصل زیابیطس کے مرض کو بڑھاوا دیتی ہے۔خوردبین میں ان کا ملاحظہ کیا گیا تو یہ بات کھلی ہے کہ اس میں جو جوہر شکری ہے ، وہ اکثر مصنوعی مٹھاسوں میں پایا جاتا ہے اور اسرائیلی محققین نے کہا ہے کہ اس مصنوعی چینی پر دوبارہ غور ہونا چاہیے۔ خطرناک صورت حال یہ ہے کہ شوگر بڑھنے کے خوف سے بہت سے لوگ اس مصنوعی چینی کا استعمال کررہے ہیں۔ ویزمین انسٹی ٹیوٹ آف سائنسی کے محققین نے چینی کے ان تینوں مصنوعی متبادل کا استعمال چوہوں پر کروایا اور دیکھا کہ چوہوں میں اس شوگر کو پراسس کرنے میں مشکل آ رہی ہے، جسے گلوکوز عدم برداشت کہتے ہیں اور یہ اس لئے اہم ہے کہ اس سے زیابیطس کے مرض کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔ایک اور تحقیق کے مطابق 400لوگوں پر تجربہ کیا گیا جن کو مصنوعی شوگر متبادل دیئے گئے لیکن یہ بات دیکھنے میں آئی کہ استعمال کے 4دن بعد ان لوگوں میں گلوکوز کی عدم برداشت پیداہو گی۔