آدمی فحاشی کے اڈے پر چلاگیا، اندر گیا تو پہلی لڑکی جس پر نظر پڑی وہ کون تھی؟دیکھتے ہی واقعی پیروں تلے زمین نکل گئی کیونکہ۔۔۔

آدمی فحاشی کے اڈے پر چلاگیا، اندر گیا تو پہلی لڑکی جس پر نظر پڑی وہ کون ...
آدمی فحاشی کے اڈے پر چلاگیا، اندر گیا تو پہلی لڑکی جس پر نظر پڑی وہ کون تھی؟دیکھتے ہی واقعی پیروں تلے زمین نکل گئی کیونکہ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (نیوز ڈیسک)بچے اپنے والدین کو دیکھ کر سیکھتے ہیں، اور بعض اوقات غفلت میں مبتلاءوالدین اپنے بچوں کو اس قدر گمراہ کر بیٹھتے ہیں کہ آخر ان کا انجام دیکھ کر خود بھی کانپ اٹھتے ہیں۔ اپنی زندگی فحاشی کے اڈوں کی نظر کرنے والے چینی شہری یانگ کے ساتھ پیش آنےوالا عبرتناک واقعہ بھی ایک ایسی ہی مثال ہے۔
ویب سائٹ WWWNکی رپورٹ کے مطابق یانگ کا کہنا ہے کہ وہ نان جیانگ ویسٹ روڈ پر واقع مشہور نائٹ کلب موک میں داخل ہوا ہی تھا کہ وہاں اپنی 14 سالہ بیٹی کو دیکھ کر اس کے پاﺅں تلے سے زمین نکل گئی۔ یانگ کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹی نے انتہائی فحش لباس پہن رکھا تھا اور کسٹمرز کو شراب پیش کررہی تھی۔ یہ منظر دیکھ کر گویا اس پر سکتہ طاری ہوگیا۔ جب اس کے حواس کچھ بحال ہوئے تو بیٹی کی جانب بڑھا اور اسے آواز دی لیکن وہ اسے دیکھتے ہی بھاگ کھڑی ہوئی اور پچھلے دروازے سے فرار ہوگئی۔

Yayvo اور PSL اکٹھے ہو گئے، کرکٹ جنونیوں کا مزہ دوبالا ہو گیا
یانگ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کی بحفاظت گھر واپسی کے لئے انتہائی فکر مند رہا۔ اس نے پولیس سے رابطہ کیا جبکہ میڈیا سے بھی بات کی، کیونکہ وہ دیگر والدین کو خبردار کرنا چاہتا تھا کہ ان کی غفلت کا نتیجہ ایسا بھیانک بھی ہوسکتا ہے۔ یانگ کا کہنا ہے کہ بالآخر جب اس کا رابطہ اپنی بیٹی سے ہوا تو اس نے بتایا کیا کہ اس نائٹ کلب میں وہ واحد کمسن لڑکی نہیں تھی بلکہ وہاں چھ اور ایسی لڑکیاں کام کررہی تھیں جن کی عمر 16 سال سے کم تھی۔ بعدازاں پولیس نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ وہاں ایک 13 سالہ لڑکی بھی کام کررہی تھی۔ یہ انکشافات سامنے آنے کے بعد مقامی پولیس اور انتظامیہ نے نائٹ کلبوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیاہے تاکہ کمسن لڑکیوں کو جسم فروشی کے دھندے کا حصہ بننے سے روکا جاسکے۔

انٹرنیٹ پر پاکستانی خواتین کو جسم فروشی کیلئے پیش کرنے والی ویب سائٹس فروغ پانے لگیں ، حکومت خاموش

مزید :

ڈیلی بائیٹس -