طیارہ حادثہ،سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم

طیارہ حادثہ،سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم
طیارہ حادثہ،سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) یوکرین میں ملائیشیاءایئرلائن کی پرواز MH17 کی تباہی کے بعد طرح طرح کی سازشی نظریات سامنے آگئے ہیں اور کوئی کہہ رہا ہے کہ اسے امریکی سی آئی اے تباہ کیا تو کوئی اسے پراسرار قوتوں کا کام قرار دے رہا ہے۔ روسی اخبار ”رشیا ٹوڈے“ نے یہ انکشاف کرکے ایک ہنگامہ کھڑا کردیا کہ طیارے کی تباہی والے مقام سے تقریباً آدھے گھنٹے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا طیارہ گزرنے والا تھا۔ اخبار نے یہ بھی بتایا ہے کہ تباہ ہونے والے طیارے اور روسی صدر کے طیارے میں کافی مماثلت پائی جاتی ہے اور ان کے اوپر سرخ اور نیلے رنگ کی پٹیاں بھی ایک جیسی ہیں۔ اخبار کی رپورٹ سامنے آتے ہی انٹرنیٹ پر یہ رائے تیزی سے پھیل گئی کہ میزائل حملے کا اصل نشانہ صدر پیوٹن کا جہاز تھا لیکن ملائیشین طیارہ مشابہت کی وجہ سے نشانہ بن گیا۔ بعض لوگوں نے اس خیال کا بھی اظہا کیا کہ امریکی صدر اوباما نے سی آئی اے کو روسی صدر کا طیارہ تباہ کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔ بعض لوگوں نے اس خیال کا بھی اظہار کیا ہے کہ طیارے کی تباہی کے پیچھے پراسرار تنظیم ”الومیناٹی“ کا ہاتھ ہے جو عالمی سطح کا تنازعہ پیدا کرکے تیسری جنگ عظیم شروع کروانا چاہتی ہے۔ علم ہندسہ کے ماہرین نے اس سازش کی طرف توجہ دلائی ہے کہ 7 کے عدد کا اس حادثے کے ساتھ گہرا تعلق ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ 777 تھا، اس نے پہلی پرواز07-17-1997 کو کی جو آج سے 17 سال پہلے کا واقع ہے، اس کی تباہی سال کے ساتویں مہینے میں ہوئی اور 2014 ءکے اعداد کا مجموعہ بھی 7 ہے اور ان سب باتوں کے نتیجے میں بھی حادثے کا تعلق ”الومیناٹی“ سے جوڑا گیا ہے جو کہ 7 کے ہندسے کو خصوصی اہمیت دیتی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ دراصل یہ طیارہ ساڑھے تین ماہ قبل لاپتہ ہونے والا ملائیشیا کا طیارہ MH370 تھا جسے ایک سازش کے تحت اب یوکرین لاکر تباہ کیا گیا۔ اسی طرح بعض لوگوں نے آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹین لوگارڈ کو ”الومیناٹی“ کی رکن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے کچھ عرصہ پہلے واشنگٹن میں اپنے خطاب کے دوران 7 کے ہندسے کی طاقت کے متعلق بات کرکے اس تباہی کا اشارہ دیا تھا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -