اپنی ویڈیوز دکھا کر لوگوں سے پیسے بٹورنے والی خاتون کو عدالت نے سخت سزا دے دی ,ویڈیوز میں ایسا کیا تھا، جان کر آپ کو بھی دکھ ہوگا
سڈنی(نیوزڈیسک) دوسال قبل ایک آسٹریلوی بلاگر بیلی گبسن کا کیس سامنے آیا تھا جس نے اپنے فالوﺅرز کو یہ کہہ کر بے وقوف بنایا تھا کہ اسے کینسر ہے اور اس کا کامیاب علاج اس نے غذا کے ذریعے کیا تھا۔اب اس خاتون کو آسٹریلوی عدالت نے لوگوں سے جھوٹ بول کر پیسہ اکٹھا کرنے کی پاداش میں جرمانے کی سزا سنائے گی۔
برطانوی اخبار میٹرو کے مطابق عدالت اسے دولاکھ آسٹریلوی ڈالر(ڈیڑھ کروڑ روپے) جرمانے کے ساتھ اس کی کمپنی کو 11لاکھ آسٹریلوی ڈالر(نوکروڑ روپے)جرمانہ کرے گی۔”گبسن کی تمام مارکیٹنگ اس بات کی بنیاد پر تھی کہ اس نے کامیابی کے ساتھ موذی بیماری کو شکست دی اور اب وہ بالکل ٹھیک ہے۔یہ حرکت کرکے گبسن نے لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے۔“اس خاتون نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ لوگوں سے اکٹھی کی گئی رقم فلاحی کاموں میں خرچ ہوچکی ہے لیکن تحقیقات کرنے پر معلوم ہوااس نے صرف 10ہزار آسٹریلوی ڈالر(آٹھ لاکھ روپے)فلاحی کاموں پر لگائے جبکہ اس کی کمپنی نے لوگوں سے چار لاکھ آسٹریلوی ڈالر (ساڑھے تین کروڑ روپے)اکٹھے کئے تھے۔
اس عورت نے اپنے مردہ بیٹے کے ساتھ ایسا سلوک کیا کہ عدالت نے سنتے ہی سخت سزا دے دی
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بیلی گیبسن نے 2013ءمیں ایک ایسی ایپ شروع کی تھی جس میں وہ لوگوں کو اپنی مثال دے کر بتاتی تھی کہ کس طرح وہ خطرناک بیماری سے لڑ رہی ہے اور کس طرح اس نے کینسر کو شکست دی ہے۔اس کی ایپ اس قدر کامیاب ہوئی کہ ایپل نے اسے اپنے نئے سمارٹ فون کا حصہ بنانے کا بھی سوچ رکھا تھا۔2014ءمیں اس نے ایک کک بک بھی شائع کی اور اسے بہت پذیرائی ملی لیکن پھر جب اس پر لوگوں کو شک گزرنے لگاتو اس سے مختلف سوالات کئے گئے۔بالآخر اس نے ایک آسٹریلوی ویمن میگزین کو دئیے گئے انٹرویو میں یہ اقرار کرلیا کہ اس نے جھوٹ بولا تھا اور کہا ہے کہ اس کا بچپن زیادہ اچھا نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ جھوٹ بولنے پر مجبور ہوئی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ ایک انسا ن ہے اور اس سے غلطی ہوگئی ہے لیکن لوگ اس کی غلطی کو معاف کرنے کے لئے تیار نہیں۔بیلی گیبسن پر لوگوں کو اس وقت زیادہ شک ہوا تھا جب 2015میں اس نے ایک فلاحی ادارے کو اپنی کتاب کی فروخت سے حاصل ہونے والامنافع دینے سے انکار کردیا ۔