2003ءمیں امریکی فوجوں کے بغداد میں داخلے سے ایک دن قبل صدام حسین نے کیا حیران کن اقدام کیا؟ ناقابل یقین تفصیلات
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا میں روزانہ بینک ڈکیتیوں کی خبریں آتی رہتی ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی بینک ڈکیتی کب اور کس ملک میں ہوئی تھی؟ دنیا کی سب سے بڑی بینک ڈکیتی امریکی حملے سے کچھ ہی دن قبل عراق کے مرکزی بینک میں ہوئی تھی۔ اسے آپ ڈکیتی کہیں یا چوری، کہ یہ کسی اور نے نہیں بلکہ عراق کے سابق صدر صدام حسین کے حکم پر ان کے بیٹے قوسے حسین نے مرکزی بینک پر یہ ڈاکہ ڈالا تھا جس میں 92کروڑ امریکی ڈالر(تقریباً92ارب روپے)ٹرکوں میں لاد کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیئے گئے، 100ڈالر کے کرنسی نوٹوں کو پہلے پیٹیوں میں بندکرکے سربمہر کیا گیا اور اس کے بعد انہیں لاتعداد ٹرکوں میں لاد کر روانہ کر دیا گیا۔
ایک موبائل ایپ جو آپ کو بڑے دھوکے سے بچا سکتی ہے
یہ ساری واردات صدر صدام حسین کے تحریری حکم پر 5گھنٹے کے مختصر ترین وقت میں عمل میں لائی گئی اور اس کی نگرانی خود قوسے حسین نے کی جو بعد میں امریکی فوج کے حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ 2014ءمیں عراق کے اسی مرکزی بینک کو آئی ایس آئی ایل(داعش) کے شدت پسندوں نے بھی لوٹ لیا تھا اور 42کروڑ90لاکھ ڈالر (تقریباً42ارب90کروڑ روپے)لے گئے تھے۔