وہ آدمی جس نے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا تاکہ دیکھ سکے اس کے جنازے پر کتنے قریبی دوست آتے ہیں، نتیجہ ایسا نکلا کہ وہ کبھی تصور بھی نہ کرسکتا تھا
سراجیوو(مانیٹرنگ ڈیسک) اگر کوئی جاننا چاہے کہ اس کا کون سا دوست یا فیملی ممبر اس سے کتنا مخلص ہے تو شائد اس کے لیے اسے مرنا ہوگا، کہ کسی کی موت پر ہی اس کے پیاروں کی آزمائش ممکن ہوتی ہے۔ لیکن شائد اس کے لیے سچ مچ مرنے کی ضرورت نہیں، جیسا کہ 2007 میں بوسنیا کے اس شخص عامر ویہابوک نے جھوٹ موٹ کا مرکر اپنے پیاروں کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔
45سالہ عامر جاننا چاہتا تھا کہ اس کے دوست اور رشتہ دار اس سے کتنی محبت کرتے ہیں۔ اس کے لیے اس نے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا۔ سب سے پہلے اس نے ایک جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنوایا اور پھر تجہیزوتکفین کرنے والے ایک شخص کو رشوت دے کراپنے منصوبے میں ساتھ ملالیا، جس نے ایک تابوت کا انتظام کر دیا۔ پھر عامر نے خود ہی اپنا ایک فرضی دوست بن کر اپنے رشتہ داروں اور دوستوں کے نام ایک پیغام بھیجا کہ ’’دوستو! ہمارا پیارا دوست عامر بہت جلدی ہمیں چھوڑ کر دنیا سے چلا گیا ہے، دو روز بعد اس کی تدفین ہو گی، ہم سب کو اسے الوداع کہنے کے لیے وہاں اکٹھے ہونا چاہیے۔ ‘‘
آپ سوچیے کہ عامر کے اس پیغام کے بعد دوروز بعد اس کی جعلی تدفین میں کتنے لوگ شریک ہوئے ہوں گے؟ آپ حیران ہوں گے کہ صرف ایک خاتون تدفین کے لیے بتائی گئی جگہ پر آئی اور وہ عامر کی ماں تھی۔