جہاز سے بھی زیادہ تیز رفتار ٹرین جو آپ کو ڈیڑھ گھنٹے میں لاہور سے گوادر پہنچادے
سیول (نیوز ڈیسک) آواز کی رفتا رسے اڑنے والے ہوائی جہازوں کے متعلق تو آپ نے ضرور سنا ہوگا لیکن جنوبی کوریا نے ایک ایسی ریل گاڑی بنانے کا اعلان کر دیا ہے جو تقریباً آواز کی رفتار پر سفر کرے گے، یعنی لاہور سے گوادر کے لئے روانہ ہو تو بس ڈیڑھ گھنٹے میں ہی سفر تمام ہو جائے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ 620میل فی گھنٹہ (تقریباً 1000 کلومیٹر فی گھنٹہ) سے زائد رفتار پر چلنے والی ریل گاڑی اپنی نوعیت کی دنیاکی پہلی ایجاد ہوگی۔ اس وقت دنیا میں تیز رفتار ترین ریل گاڑیاں میگنیٹک لیوی ٹیشن ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہیں اور ان کی زیادہ سے زیادہ رفتار 268 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔
کوریا ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی نئی الٹر افاسٹ ریل گاڑی اپنی تیز ترین رفتار پر 767میل فی گھنٹہ تک بھی پہنچ سکے گی۔ کوریا ریل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں بتایا گیا کہ نئی قسم کی ریل گاڑی کے لئے ایک خصوصی ٹیوب تیار کی جائے گی جس کے اندر ہوا کا دباﺅ نہ ہونے کے برابر ہوگا تاکہ ریل گاڑی کسی مزاحمت کے بغیر تیز ترین رفتار سے چل سکے۔
واضح رہے کہ کم دباﺅ والی ٹیوب کے اندر ریل گاڑی چلانے کی ٹیکنالوجی پر اس وقت امریکہ، کینیڈا اور چین بھی کام کررہے ہیں۔ ان میں سے ہر ملک ”لو پریشر ٹیوب ٹرین“ سب سے پہلے بنانے کی دوڑ میں شامل ہے، تاہم کورین حکام کا کہنا ہے کہ اگلے تین سال کے دوران جنوبی کوریا یہ کام مکمل کرکے دنیا میں یہ نئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والا پہلا ملک بن جائے گا۔