23سال بعد رہائی پانیوالا شخص جیل سے نکلتے ہی اپنے بیٹے سے ہاتھ دھو بیٹھا
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن)آزادی انسان ہوں یا حیوان ہرکسی کو اچھی لگتی ہے ، ایسے ہی ایک شخص 23سال جیل میں گزارنے کے بعد بعد اپنے بیٹے سمیت فیملی ممبران سے ملنے جارہاتھا لیکن چارسال کا چھوڑ کر جیل جانیوالا اپنے نوجوان بیٹے سے مل نہ سکا اور اس کے جیل سے باہر قدم رکھتے ہی بیٹاخوشی میںدل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔
تفصیلات کے مطابق ساجد مکوانہ 1996ءمیں اپنے والدحسن کی سزا کے وقت صرف چارسال کا تھا لیکن حسن نے پیرول پر رہائی کیلئے کبھی درخواست ہی نہیں کی لیکن 23سال جیل میں گزارنے کے بعد جب حسن کو کلمبہ جیل سے رہائی ملی تو قدرتی طورپر 24سالہ ساجد کی خوشی کی انتہاءنہ تھی ۔تاہم اس کے والد کی ملاقات کی خوشی اس قدر زیادہ تھی کہ جیل سے نکلتے ہی دل کا دورہ پڑا اور وہیں ڈھیر ہوگیا۔
جیل سپریٹنڈنٹ نے بتایاکہ 65سالہ حسن دوپہر کو جیل سے باہرآیا،اور اپنے فیملی ممبران کی طرف بڑھاجو سڑک کے دوسرے کنارے گاڑی میں تھے ، ساجد اپنے والد سے ملاقات کیلئے بہت جذباتی تھا اور اپنے آپ پر کنٹرول نہ رکھ سکا، ساجد نے چھاتی میں درد کی شکایت کی اور گر پڑا،فیملی نے اسے قریبی ہسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے دل کے دورے کے باعث اس کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
ساجداندھیری میں ایک موٹرڈرائیونگ سکول چلارہاتھا اور اپنے والد کی رہائی کے بعد شادی کا فیصلہ کرچکاتھا ۔یہاں یہ بھی قابل ذکر ہے کہ ساجد کا والد حسن 1977ءمیں ایک لڑائی کے نتیجے میں زخمی ہونیوالے شخص کی ہلاکت کے الزام میں گرفتارکیاگیاتھا اور آئندہ سال اسے عمرقیدکی سزاسنائی گئی تھی ۔