’جب میاں بیوی اکٹھے رہتے ہیں تو بالآخر دونوں کے پاﺅں ایک دوسرے کے۔۔۔‘ اکٹھے رہنے کے انسان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ سائنسدانوں نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا، وہ بات بتادی جو کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا
اوٹاوا(نیوز ڈیسک)میاں بیوی کے شب و روز ایک دوسرے کے بے حد قریب گزرتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں بہت کچھ شیئر کرنا پڑتا ہے، لیکن دراصل وہ کیا کچھ شیئر کررہے ہیں اس کی اکثر انہیں خود بھی خبر نہیں ہوتی۔ وہ باورچی خانہ، بیڈ روم اور حتیٰ کہ واش روم بھی شیئر کرتے ہیں لیکن سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان ظاہری چیزوں کے علاوہ وہ کچھ ایسی چیزیں بھی شیئر کررہے ہوتے ہیں جو انہیں نظر نہیں آتی ہیں۔
میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں نے یہ دعویٰ شادی شدہ جوڑوں کے پاﺅں کی جلد پر موجود خوردبینی جرثوموں کے تجزیے کے بعد کیا ہے۔ اس تحقیق سے پتہ چلا کہ میاں بیوی کے پاﺅں پر پائے جانے والے جرثومے اس قدر مماثلت رکھتے ہیں کہ ایک کمپیوٹر پروگرام نے مختلف افراد کے جسموں سے لئے گئے نمونوں کا تجزیہ کرکے حیرت انگیز درستی کے ساتھ بتادیا کہ ان میں سے کونسے افراد آپس میں میاں بیوی تھے۔
’اگر شوہر بے حد خوبصورت ہو تو بیگمات اس خطرناک بیماری میں مبتلا ہوجاتی ہیں‘ سائنسدانوں نے انتہائی خطرناک انکشاف کردیا جو پاکستانی لڑکیوں کو ضرور معلوم ہونا چاہیے
یہ تحقیق کینیڈا کی یونیورسٹی آف واٹر لو کے سائنسدانوں نے کی جس نے 330 جوڑوں کی جلد سے لئے گئے جرثوموں کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا تھا۔ سائنسی جریدے ایم سسٹمز میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں سائنسدان ڈاکٹر نیوفیلڈ کہتے ہیں کہ جلد پر پائے جانے والے جرثوموں کی مماثلت سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ کوئی دو افراد آپس میں جوڑے کی صورت میں رہ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کی بنیادی وجہ بہت سادہ ہے۔ اکٹھے رہنے والے جوڑے ایک ہی واش روم استعمال کرتے ہیں، وہ ایک ہی بیڈ پر سوتے ہیں اور زیادہ تر وقت ایک کمرے میں موجود رہتے ہیں۔ اتنی زیادہ قربت کی وجہ سے ان کی جلد پر پائے جانے والے جرثوموں کا بھی آپس میں تبادلہ ہوتا رہتاہے اور ان کے جسم پر تقریباً ایک جیسے جرثومے پائے جاتے ہیں۔
تحقیق میں کچھ اور دلچسپ انکشافات بھی ہوئے۔ مثال کے طور پر انسانی جلد پر پائے جانے والے جرثوموں کا تجزیہ کرکے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ یہ کسی مرد کے جسم سے لئے گئے ہیں یا عورت کے جسم سے، البتہ یہ بات صرف ران کی اندرونی طرف سے لئے گئے جرثوموں سے معلوم ہوسکتی ہے۔ جسم کے مختلف حصوں پر پائے جانے والے جرثومے مختلف طرح کے ہوتے ہیں۔ عموماً جسم کی ایک طرف پائے جانے والے جرثومے دوسری طرف پائے جانے والے جرثوموں سے ملتے جلتے ہوتے ہیں لیکن جسم کے بعض حصوں پر ایک طرف کے جرثومے دوسری طرف سے بالکل مختلف ہوتے ہیں۔