’ خواتین کو دراصل یہ والی صلاحیت رکھنے والے مَردوں کی ضرورت ہوتی ہے ‘ جدید تحقیق میں ایسا انکشاف کہ مردوں کے آج تک کے سب خیالات غلط ثابت ہو گئے
لندن (نیوز ڈیسک) نرم دل اور شفیق مردوں کے متعلق اکثر خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خود غرض اور چالاک مردوں کا مقابلہ نہیں کر پاتے۔ ممکن ہے کہ زندگی کے بعض میدانوں میں یہ بات درست ہو، لیکن صنف مخالف کو متاثر کرنے کی بات ہو تو جیت فراخ دل اور ہمدرد مردوں کی ہی ہوتی ہے۔
اخبار دی مرر کی رپورٹ کے مطابق کالج کے طلبا و طالبات پر کی گئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ خواتین سب سے زیادہ ان مردوں کی جانب مائل ہوتی ہیں جو دوسروں کی مدد کے جذبے سے سرشار ہوتے ہیں اور اپنی ذات اور مفاد پر دوسروں کو فوقیت دیتے ہیں۔ نیو کاسل یونیورسٹی کے سائنسدان کے اس تحقیق میں انکشاف ہوا کہ خواتین کامیاب اور دولت مند مردوں سے ضرور متاثرہوتی ہیں لیکن یہ دلچسپی عموماً دیر پا اور گہری نہیں ہوتی۔ اس کے برعکس ہمدرد مزاج اور شفقت و سخاوت کا جذبہ رکھنے والے مردوں میں ان کی دلچسپی گہری اور دیر پا ہوتی ہے۔ تحقیقاروں کا کہنا ہے کہ اجنبیوں کی مدد پر تیار ہو جانا ، راہ چلتے کسی مسافر کو مدد فراہم کرنا اور گاڑی میں سوار کرا لینا ، ضرورت مند مریضوں کو بخوشی خون عطیہ کرنا اور کسی مفاد سے بے نیاز ہو کر ضرورتمندوں کی مدد کرنا مردوں کی ان خوبیوں کی مثالیں ہیں جو صنفِ مخالف کو بے حد متاثرکرتی ہیں۔
جریدے سائنٹیفک امیرکن میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق خواتین کے اس رویے کی وجہ ارتقائی نوعیت کی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ قدیم دور میں غیر موافق فطری حالات اور محدود مسائل کی وجہ سے خواتین سب سے زیادہ انحصار ان مردوں پر کرتی تھیں جو انہیں اپنے شکار کیے گئے مال اسباب میں بخوشی شریک کرتے تھے اور انہیں تحفظ بھی فراہم کرتے تھے۔ یہ رویہ ارتقائی طور پر نسل در نسل منتقل ہوتا رہا اور آج بھی خواتین مدد کے جذبے سے سرشار شفیق مردوں کو اپنے لیے بہترین ساتھی تصور کرتی ہیں۔ خواتین کے تحت الشعور میں یہ خیال بھی ہوتا ہے کہ یہ مرد ان کے بچوں کیلئے بہترین اور کامیاب باپ ثابت ہونگے ۔