شادی کی تقریب سے پہلے پادری نے ایک اور جوڑے کی ایسی شرمناک تصویر دیکھ لی کہ دلبرداشتہ ہوکر نوجوان لڑکا لڑکی کی شادی کروانے سے ہی انکار کردیا
ایتھنز(نیوز ڈیسک) یونان کا جزیرہ آئی لینڈ آف روڈز پورے یورپ میں شادی کے خواہشمند جوڑوں کی پسندیدہ جگہ ہے۔ اس کے ساحل پر واقع سفید چرچ میں شادی کے خواہشمند جوڑوں کا تانتا بندھا رہتا تھا، لیکن حال ہی میں ایک برطانوی جوڑے نے اس گرجا گھر میں شادی کے موقع پر ایسی بیہودہ حرکت کر ڈالی کہ اب برطانوی جوڑوں کی یہاں شادی ممنوع قرار دے دی گئی ہے۔
میل آن لائن کے مطابق برطانوی لڑکی ایما کوپلینڈ کا کہنا ہے کہ ان کے ہونے والے شوہر سٹیفن ولسن نے بھی شادی کی تقریب اسی مشہور جزیرے پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور ان کی وہاں بکنگ بھی کئی ماہ پہلے ہو چکی تھی، مگر ایک اور برطانوی جوڑے نے وہاں ایسی شیطانی حرکت کر ڈالی کہ ان کا خواب بھی چکنا چور کر کے رکھ دیا۔
8شادیاں کرنے والا آدمی جس کی 9ویں دلہن بھاگ گئی، لیکن اس کے بعد دنیا بھر کی خواتین نے اس کے لئے ایسا کام شروع کردیا کہ جان کر آپ بھی کہیں گے اس کی لاٹری نکل آئی
چند دن قبل جب میتھیو اور کارلی نامی نوجوان جوڑے کی شادی اس جزیرے پر واقع سینٹ پال بے چرچ میں منعقد ہوئی تو انہوں نے ایک باغیچے میں جا کر شادی کے مہمانوں کے سامنے ہی انتہائی فحش تصاویر بنوا ڈالی۔ اس تصویر میں میتھیو اپنی پتلون اتار کر کھڑ انظر آتا ہے جبکہ کارلی عروسی لباس پہن کر برہنہ میتھیو کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھی ہے۔ انہوں نے ناصرف یہ حیا سوز تصویر بنوائی بلکہ اسے انٹرنیٹ پر بھی پوسٹ کر دیا۔
یہ تصویر سامنے آتے ہی یونان میں تو ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ سینٹ پال بے چرچ کے پادری بھی اس بیہودگی پر سخت سیخ پا ہوئے اور چیف پادری نے حکم جاری کر دیا کہ آئندہ کسی برطانوی جوڑے کی شادی اس جزیرے پر نہیں ہو گی۔ ایما اور سٹیفن کا کہنا تھا کہ انہیں فون کر کے بتا دیا گیا ہے کہ جزیرے پر شادی کی ان کی بکنگ کینسل کر دی گئی ہے، تا ہم انہیں ایک اور قریبی جزیرے پر بکنگ کی پیشکش کی گئی ہے۔
ایما اور سٹیفن کی طرح درجنوں دیگر برطانوی جوڑوں کے ساتھ بھی یہی ہوا ہے۔ ان میں سے اکثر کو بکنگ کینسل ہونے پر بھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے، مگر یونانی جزیرے کے مقامی حکام، اور خصوصاً چرچ کے پادری دوبارہ کسی برطانوی جوڑے کو اپنے جزیرے پر گھسنے کی اجازت دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔